پاکستان میں سالانہ9 لاکھ62 ہزار ملین گیلن استعمال شدہ پانی ضائع ہو رہا ہے: اقوام متحدہ
اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان میں سالانہ 9 لاکھ 62 ہزار 335 ملین گیلن شہروں کا استعمال شدہ پانی ندی نالوں اور دیگر آبی گزرگاہوں میں پھینک کر ضائع کیا جارہا ہے جس میں سے صرف 1.2 فیصد پانی دوبارہ قابل استعمال بنایا جاتا ہے۔ یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام ( یو این ڈی پی) کی رپورٹ کے مطابق چین میں شہری استعمال شدہ پانی کا 71 فیصد جبکہ میکسیکو میں 54 فیصد اور ہمسایہ ملک بھارت میں22 فیصد استعمال شدہ شہری پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنایا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پانی کے مسائل کا سامنا ہے جس کے تدارک کیلئے پانی کے استعمال میں احتیاط ، نئے آبی ذخائر کی تعمیر اور استعمال شدہ پانی سے دوبارہ استفادہ کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں 10 ملین گھروں کی قلت کا سامنا ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق شہروں میں گھروں کی کمی کی شرح 40 فیصد تک ہے جبکہ گھروں کی کمی میں ہر سال 3 لاکھ 50 ہزار یونٹس کا اضافہ ہورہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2016-17 کے دوران ہائوسنگ اور تعمیرات کے شعبہ میں 28 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جو مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی ) کے 9.3 فیصد کے مساوی رہی ہے۔ عالمی بینک نے پاکستان میں ہائوسنگ کے شعبہ کے مسائل کے خاتمہ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کے ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا کہ ہائوسنگ و تعمیرات کے شعبہ کے فروغ سے صنعت سے وابستہ 26 سے زائد صنعتی شعبوں کی کارکردگی میں بھی خاطر خواہ اضافہ سے اقتصادی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔