ہمیں کوئی فنڈنگ کررہا ہے نہ پاکستان کیلئے لڑرہے ہیں: افغان طالبان
کابل (بی بی سی) افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جنگ بندی کے بعد کابل سمیت ملک کے دوسرے شہروں میں کئی طالبان آئے اور دو دن تک شہریوں میں آزادانہ گھومتے رہے۔ بی بی سی پشتو کی نامہ نگار ملائکہ احمد زئی نے کابل کے علاقے باغ بالا میں ایک طالبان جنگجو سے انٹرویو کیا۔ طالبان کا ایک گروہ موٹر سائیکل سوار کبل میں گھوم رہا تھا۔ ان میں ایک طالب جوکہ بظاہر گروپ لیڈر لگ رہا تھا، نامہ نگار نے ان سے پوچھا کہ آپ کابل میں اپنے ساتھ کیا پیغام ساتھ لے کر آئے ہیں۔ اس کے جواب میں طالبان کمانڈر نے کہا کہ ہم صرف خدا کے لئے لڑرہے ہیں، کسی اور کے لئے نہیں۔ ہمیں کوئی فنڈنگ نہیں کررہا، ہم پاکستان کے لئے نہیں لڑرہے ہیں۔ جب تک یہاں امریکہ ہے، ہم لڑتے رہیں گے۔ طالب کمانڈر نے مزید بتایا کہ جب تک افغانستان میں غیر ملکی افواج موجود ہوں گی اس وقت تک امن اور صلح کا امکان نہیں ہے۔ ان کے مطابق غیر ملکی افواج کے جانے کے بعد ہی مصالحت ہوسکتی ہے۔ بی بی سی نے جب ان سے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کی بات کی تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس جنگ بندی میں توسیع ہو۔ اس پر کمانڈر کا کہنا تھا افغان فوج کے جو جوان غیر ملکی فوجیوں کے شانہ بشانہ ہوں گے، طالبان کے حملوں سے وہ نہیں بچ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے خلاف افغان افواج بھی ہماری صفوں میں شامل ہوجائے۔