لے کے رہیں گے پاکستان!
مکرمی! مجھے یاد ہے ہم اپنے سکول سے نکل کر اسمبلی ہال چوک پر آئے۔ ہاتھوں میں چھوٹے جھنڈے تھے۔ ایک نعرہ یہ بھی تھا کہ ”لے کے رہیں گے پاکستان“۔ اس نعرے کا مطلب یہ بھی تھا کہ ہم پاکستان لیکر اس میں رہیں گے۔ اور سب مل کر رہیں گے۔ زمانہ گزر گیا اور یہ مقصد بھی دیگر مقاصد کی طرح بھول گئے۔ یہی نعرہ لگانے والے 70 سال سے بھٹک رہے ہیں کیونکہ انہیں پاکستان میں رہنے کوج گہ نہیں۔ اور جہاں یہ پڑے ہیں ان میں چند پاکستانیوں کو فوری حکم ہوا ہے کہ میانی قبرستان میں 70 سال سے زیادہ کچی جھونپڑیوں میں پڑے ہیں انہیں رمضان المبارک اور 45 ڈگری گرمی میں نکال کر سڑک پر ڈال دیا جائے۔ یہ خاندان قبروں کی کُھدائی دیکھ بھال کرتے ہیں اور لواحقین کی امداد سے زندگی بسر کرتے ہیں۔ یہ خاندان اس قبرستان میں پلے بڑھے اور کسی حکومتی ادارے نے یہ نہ سوچا کہ ان پاکستانیوں کی کوئی جگہ بنا دیں ۔ اللہ دکھی انسانوں کی مدد کرنے اور ضرورت پوری کرنے والوں کو پسند کرتا ہے اورکہتا ہے کہ ڈرو اللہ دیکھ رہا ہے۔ لہٰذا ان کو ان کا پاکستان دو تاکہ وہ ”لے کے اس میں رہیں“ آج کل احساس بہبودی انسانیت ذرا زیادہ جاگا ہوا ہے۔ کیوں نا ایک چکر میانی صاحب کا بھی لگا لیں اور ذرا دیکھیں آخرکل بھی تو یہیں آنا ہے۔ (سراج منیر شیخ ۔ لاہور)