نان فائلرز سے زیادتی۔ اپیل برائے انصاف
مکرمی! آپ کی وساطت سے جناب چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ نان فائلرز میں امیر لوگ بھی ہیں جن کو متعلقہ محکمہ جات کے لوگ جانتے بھی ہیں اور پہچانتے بھی ہیں بعضوں کے ڈر سے درگزر کر جاتے ہیں اور بعضوں سے مُک مکا کر کے کام چلا لیتے ہیں۔ نان فائلرز میں اکثریت اُن لوگوں کی ہے جو ملازمت سے ریٹائر ہو کر اپنے بڑھاپے کی آئندہ کی زندگی گزارنے کے لئے اپنی رقوم بنکوں میں جمع کراتے ہیں یا وہ لوگ بھی ہیں جن کے عزیز اقارب بیرون ملکوں مزدوری یا ملازمت کی اپنی رقوم اپنے ملک میں اپنے وارثان کو بھیجتے ہیں۔ وارثان ایسی رقم اپنے خرچ کے علاوہ بچے بچیوں کی شادیوں یا گھر کی تعمیر کے لئے بنکوں میں جمع کراتے ہیں۔ بنک اصل رقم کے منافع پر 10% کٹوتی کرتا ہے۔ پچاس ہزار روپے سے زیادہ قم نکلوانے پر 6% کٹوتی کرتا ہے مزید برآں حال ہی میں نان فائلرز پر 40 لاکھ سے زیادہ قیمت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی لگا دی گئی۔ گیہوں کے ساتھ گُھن کو بھی پیس دیاہے۔ دادرسی فرمائیں۔ (محبوب جنجوعہ ۔ ماڈل ٹاﺅن لاہور)