تصویر کیس: وٹس ایپ کے بعد جے آئی ٹی کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی: مسلم لیگ (ن)
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ صباح نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ ہم نے جے آئی ٹی کے بارے اپنے تحفظات سپریم کورٹ اور عوام کے سامنے رکھ دئیے تھے، سپریم کورٹ عمران خان اینڈ کمپنی کے بیانات کا از خود نوٹس لے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان جے آئی ٹی کی رپورٹ سے پہلے کونسی خوشخبری کی بات کر رہے ہیں ؟ عمران خان جے آئی ٹی کے ترجمان مت بنیں۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز اور طلال چودھری نے کہاہے کہ جے آئی ٹی بتائے کہ وزیراعظم ہائوس کے فون ٹیپ اور 75 صفحات کی میڈیا مانیٹرنگ کس کے حکم پر کی ہے، عمران خان کو قوم کی خوشی سے کوئی غرض نہیں اسلئے پاکستانی ٹیم کی جیت پر سڑی ہوئی ٹویٹ کی۔ جے آئی ٹی کی طرح حسین نوازکے ساتھ بھی انصاف کیا جائے، تصویر لیک اور وٹس ایپ کال کے بعد جے آئی ٹی کی نہ قانونی اور نہ اخلاقی حیثیت باقی رہتی ہے جے آئی ٹی گرتی ہوئی ساکھ کو قائم رکھنے کیلئے وقت مانگ رہی ہے ،عمران خان کوبال ٹھا کرے کی طرح پاکستانیوں کی خوشی قبول نہیں ہے۔