;; ممکنہ سیلابی صورتحال سندھ میں ایمرجنسی نافذ
کراچی(وقائع نگار ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی محکمہ آبپاشی میں ممکنہ بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ انہوں نے صوبائی ڈزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی، تمام کمشنرز و ڈپٹی کمشنران کواحکامات دیئے کہ ضلع سطح پر ممکنہ بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیش نظرہنگامی سیلابی پلان تیار کریں جائے اور ممکنہ سیلاب کے پانی کی نکاسی اور مواصلاتی ذرائع کو کسی بھی نقصانات سے بچانے کیلئے اپنے تمام تر افرادی قوت اور مشینری کو بروئے کار لانے کیلئے ہر وقت تیار رکھیں۔ پیر کو انہوں نے مون سون اورممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ ہا¶س میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی محکمہ آبپاشی کو ہدایات دیں کہ وہ اپنے تمام ترذرائع بروئے کار لاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ دریائے سندھ کے تمام پشتے بشمول متاثرہ بندممکنہ سیلاب کے پانی کا دبا¶ برداشت کرنے کے قابل رہیں۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گڈو، سکھر اور کوٹڑی بئراج پر 2 لاکھ کیوسک پانی کی صورتحال نارمل سمجھی جاتی ہے۔ 2 لاکھ کیوسکز سے 235 پانی گڈو بئراج اور 2 سے 23 لاکھ کیوسکس کوٹڑی بئراج پر سیلابی پانی کا بھا¶ کم رہتا ہے۔ گڈو اور سکھر بئراج پر درمیانی سیلاب کی صورتحال تب بنتی ہے جب پانی کا بھا¶ 35 سے 5 لاکھ کیوسکس ہو اور کوٹڑی پر 3 لاکھ سے 45 لاکھ کیوسکس تک جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے متاثرہ بندوں کے منصوبے کی مرمتی کام کو تیزی سے کام کرنے کے ہدایتیں بھی جاری کیں۔
وزیراعلیٰ