توہین عدالت کیس: عمران خان الیکشن کمشن میں جواب جمع کروانے میں پھر ناکام
اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ایک مرتبہ پھر توہین عدالت کیس میں الیکشن کمشن آف پاکستان میں جواب جمع کروانے میں ناکام رہے جبکہ الیکشن کمشن نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ کے خلاف دائر درخواست متفقہ طور پر نمٹاتے ہوئے قرار دیا ہے کہ زمین پر قبضہ کا معاملہ سول عدالت کے دائرئہ اختیار میں آتا ہے۔ اس لئے درخواست گزار متعلقہ فورم سے رجوع کرے جبکہ (ن) لیگ کے رہنما دانیال عزیز نے پی ٹی آئی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر الیکشن کمشن آف پاکستان میں جواب جمع کروا دیا۔ دانیال عزیز نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کی درخواست کے ساتھ لگائے گئے اخباری تراشوں سے توہین عدالت ثابت نہیں ہوتی، وہ الیکشن کمشن کا احترام کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کی جائے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ دانیال عزیز کا جواب تصدیق شدہ نہیں۔ اس لئے جواب دوبارہ داخل کروایا جائے۔ الیکشن کمیشن نے دانیال عزیز کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پرسماعت 17 جولائی تک ملتوی کر دی۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا خان کی سربراہی میںالیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینچ نے عمران خان، خورشید شاہ اور دانیال عزیز کے خلاف کیسوں کی سماعت کی۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل عدالت پیش ہوئے اور کمشن کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کیس میں عمران خان کی جانب سے جواب تیار کر لیا گیا ہے۔ تاہم عمران خان کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے جواب جمع نہیں کروایا جا سکتا۔ عمران خان کے وکیل شاہد گوندل کا کہنا تھا کہ عمران خان شہر میں موجود نہیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ گذشتہ سماعت پر بھی عمران خان کے وکیل نے جواب جمع کروانے کے لئے مہلت مانگی تھی۔ الیکشن کمشن نے عمران خان کے وکیل کی درخواست پر توہین عدالت کیس کی مزید سماعت 4 جولائی تک ملتوی کر دی۔ الیکشن کمشن نے عمران خان کے وکیل کو حکم دیا کہ وہ آئندہ سماعت پر توہین عدالت کیس میں جواب جمع کروائیں جبکہ الیکشن کمشن نے خورشید شاہ کے خلاف سکھر کے رہائشی عبد الغفار نامی شہری کی جانب سے زمین پر قبضہ کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی، درخواست میں کہا گیا تھا کہ خورشید شاہ کچھ لوگوں کے ساتھ مل کر ان پر دباﺅ ڈال رہے ہیں اور ان کی زمین ہتھیانہ چاہتے ہیں۔ پیر کے روز جب درخواست پر باقاعدہ سماعت ہوئی تو چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ سول عدالت کا ہے الیکشن کمیشن متعلقہ فورم نہیں سول عدالت میں ان کے خلاف درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔