ایف اے ٹی ایف اور بھارت کا اعتراف بے شرمی
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کا بے شرمی اور ڈھٹائی سے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کی کوشش سے پاکستان ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ کی گرے لسٹ میں رہا۔‘‘
بھارتی وزیر خارجہ کے پاکستان کیخلاف سازشوں کے اعتراف کے بعد ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ کی جانبداری بھی ڈھکی چھپی نہیں رہی جس نے صرف بھارتی سازشوں اور ایجنڈے کے تحت پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا ہوا ہے، اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے عملدرآمد کیلئے پاکستان کو دیئے گئے 27 نکات محض بھارتی خوشنودی کیلئے تھے اور ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ کے ہر اجلاس میں محض ’’آٹا گوندھتی ہلتی کیوں ہے‘‘ کو جوا ز بنا کر پاکستان کو اگلے نکات پر عملدرآمد کیلئے کہا جاتا رہا ہے۔ دوسری طرف پاکستانی وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ حکام محض ہاتھ باندھے ہوئے ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ کو شرائط اور نکات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کراتے رہے حالانکہ اس کے ساتھ ساتھ بھارت کے زہریلے پروپیگنڈے کو بھی بے نقاب کرنے کی ضرورت تھی۔ تاہم پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے پر شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا تھا کہ ’’یہ فیصلہ سیاسی ہے یا پھر تکنیکی۔‘‘ اب تو یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ’’یہ ساری باتیں جھوٹی ہیں، یہ غیروں نے پھیلائی ہیں‘‘۔ بھارتی کرتوت بھی بے نقاب ہوچکے ہیں اس لئے پاکستان اسی بنیاد پر اپنے مضبوط موقف کے ساتھ ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ سے رجوع کرے اور اس کے رکن ملکوں کے ساتھ سفارتی ذرائع سے رابطہ کرتے ہوئے حقائق سے آگاہ کرے اور ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ کے اگلے اجلاس کا انتظار کئے بغیر ہنگامی اجلاس بلانے کیلئے خصوصی مہم چلائے۔