پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکا نے مشرق وسطی میں ایران کے ساتھ امریکا کی بڑھتی کشیدگی کے بعد سعودی عرب میں فوجی اہلکاروں اور وسائل کی تعیناتی کی اجازت دے دی ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کا کہنا تھا کہ یہ اقدام خطے میں بڑھتے خطرات کو ایک اضافی مزاحمت فراہم کرے گا۔واضح رہے کہ یہ بیان سعودی عرب کی وزارت دفاع کی جانب سے اس بات کی تصدیق کہ خطے کی سیکیورٹی اور استحکام کے فروغ کے لیے ریاست امریکی فورسز کی میزبانی کرے گا کے بعد سامنے آیا۔سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کی جانب سے وزارت کے ترجمان کو نقل کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان باہمی تعاون اور خطے کے استحکام اور سیکیورٹی کو محفوظ بنانے کے لیے ان کی خواہش کی بنیاد پر شاہ سلمان نے امریکی فورسز کی میزبانی کرنے کے لیے منظوری دی۔دوسری جانب ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس تعیناتی میں تقریبا 500 فورجی اہلکار شامل ہوں گے اور یہ عمل مشرق وسطی میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا حصہ ہے جس کا اعلان گزشتہ ماہ پینٹاگون نے کیا تھا۔امریکی فوج کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ اس کے پاس آبنائے ہرمز کی نگرانی کے لیے طیاروں کا نظام ہے اور وہ مشرق وسطی کی اہم گزرگاہوں میں آزادانہ نقل و حرکت یقینی بنانے کے لیے ملٹی نیشنل میری ٹائم ایفرٹ تیار کررہا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024