کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کی دھماکا خیزاد مواد رکھنے کے کیس میں بھی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے راؤ انوار کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جس پر انہوں نے مچلکے جمع بھی کرادیئے ہیں۔
13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔
تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر از خود نوٹس لیا گیا تھا۔ملزم راؤ انوار کچھ عرصے تک روپوش رہے تاہم 21 مارچ کو وہ اچانک سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے جہاں عدالت نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔