اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا کے خلاف دائر اپیلوں پر تحریری حکمنامہ جاری کر دیاجس میں کہا گیا ہے کہ وکلا صفائی کے اٹھائے گئے نکات زیر بحث لانے کی ضرورت ہے۔ حکمنامہ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ عدالت نے تینوں مجرموں کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کر لی ہیں۔ سزا کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیل پر سماعت9ستمبر کو ختم ہونے والی موسم گرما کی تعطیلات کے بعد سماعت ہو گی جبکہ دیگر درخواستوں پر سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں ہو گی۔ عدالت سزا کی معطلی اور میاں نوازشریف کے خلاف دو ریفرنسز کسی اور احتساب عدالت منتقل کرنے کی درخواستوں پر سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں کرے گی۔ درخواستوں پر سماعت بینچ کی دستیابی سے مشروط کی گئی ہے جبکہ سزا کالعدم قرار دینے کے حوالے سے مرکزی اپیل پر سماعت عدالتی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد ہو گی۔ عدالت نے اپنے حکمنامہ میں کہا ہے کہ وکلاء صفائی کے اٹھائے گئے نکات زیربحث لانے کی ضرورت ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں عدالتی معاونت کے لئے نیب کو بھی ایک نمائندہ مقرر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ نیب تمام حقائق سے متعلق آگاہی رکھنے والے شخص کو نمائندہ مقرر کرے.
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024