مکرمی! مقدمات کی بھرمار اور وقت کی کمی کی وجہ سے بعض اہم مقدمات کے اہم نکات توجہ حاصل کرنے سے رہ جاتے ہیں جیسا کہ موبائل فونز پر ٹیکس اور کچی آبادیوں کے معاملات موبائل فونز پر ٹیکس عوامی مفاد میں اتنی اہمیت کا حامل نہ ہے جتنا کہ مختلف پیکچرز کی وجہ سے عوام کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے ان رعایتی پیکیجز کی وجہ سے صارفین کی اکثریت زیادہ وقت فون میں مصروف رہتی ہے۔ سرکاری دفاتر اور کاروباری مراکز میں عوام عملہ کی توجہ کی منتظر ہوتی ہے لیکن یہ لوگ فون میں اس قدر کھوئے ہوتے ہیں کہ انہیں اردگرد کی خبر نہیں ہوتی کہ لوگ ان کے فارغ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے اداروں کی کارکردگی مایوس کن حد تک متاثر ہو چکی ہے۔ نوجوان نسل موبائل فون اور اس سے متعلقہ سہولتوں مثلاً انٹرنیٹ ‘ واٹس اب اور ایمو کی وجہ سے بے راہ روی کی شکار ہو چکی ہیں۔ دوسرا مسئلہ کچی آبادیوں کے کیس کے متعلق ہے پاکستان میں ایک رجحان بن چکا ہے کہ سرکاری زمین قبرستان کی زمین اور کچہریوں کی زمین پر جس کا جب چاہے دل کرے متعلقہ عملہ کی مٹھی گرم کر کے اس پر پختہ تعمیرات کر کے رہائش اور کاروبار رکھ لے۔ اسلام آباد میں G/7 ستارہ مارکیٹ F-7 اور دیگر کئی قیمتی جگہوں پر پوری پوری کچی آبادی پختہ تعمیرات کے ساتھ سی ڈی اے کے بدیانت عملہ کی وجہ سے انتظامیہ اور عدلیہ کا منہ چڑا رہی ہے۔ ان کچی آبادیوں میں پانی‘ بجلی اور گیس کی سہولیات بھی غیر قانونی طور پر موجود ہیں۔ جناب چیف جسٹس صاحب سے قانون کے مطابق ان اہم معاملات پر کارروائی کی درخواست ہے۔
(حاجی اصغر حمید ایڈووکیٹ 0333-5101088)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024