کشمیر کا فیصلہ شمشیر سے ہو گا، مظلوم کشمیریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔ حافظ محمد سعید
لاہور (خصوصی نامہ نگار) م©ذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین اور متحدہ جہاد کونسل کے رہنماﺅںنے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر سے غداری پانامہ سے بڑا مسئلہ ہے، پاکستان اسلام کا قلعہ لیکن کشمیر کے بغیر نامکمل ہے، کشمیر کا فیصلہ شمشیر سے ہو گا، مظلوم کشمیریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔ حافظ محمد سعید کی نظربندی اور سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینا تحریک آزادی کو کمزور کرنے کی سازش ہے‘ انہیں فی الفور رہا کیاجائے۔ کشمیری استحکام پاکستان کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ کشمیر کی تحریک کشمیریوں کی اور آئین و قانون کے عین مطابق ہے۔ قیام پاکستان سے قبل الحاق پاکستان کی قرارداد پیش کرنے والے آج بھی کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگا رہے ہیں۔ ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کیلئے قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ پورا پاکستان مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں اور حافظ محمد سعید کے ساتھ ہے۔ گلی گلی شہر شہر کشمیر کی تحریک جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفاع پاکستان کونسل کی کشمیرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس میںدفاع پاکستان کونسل ملک کے تمام بڑے شہروںمیں رابطہ کمیٹیاں بنائے گی۔ چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں بڑے جلسوں اور کانفرنسوں کے ذریعہ قوم کو متحد وبیدار کریں گے۔ ناصر باغ مال روڈ پر ہونے والی کانفرنس سے دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی، لیاقت بلوچ، پیر سید ہارون علی گیلانی، مولانا فضل الرحمان خلیل، مولانا امیر حمزہ، مولانا عبدالعزیز علوی، شیخ جمیل الرحمان، قاری یعقوب شیخ، عبداللہ حمید گل، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا سیف اللہ خالد، سردار محمد چغتائی، حافظ طلحہ سعید، مرزا ایوب بیگ، شیخ نعیم بادشاہ، علامہ ہشام الہیٰ ظہیر، مزمل اقبال ہاشمی، مولانا عنایت اللہ ربانی، حافظ مدثر مصطفیٰ، ابوالہاشم ربانی، حافظ خالد ولید، مولانا بشیر احمد خاکی، مولانا ادریس فاروقی، علی عمران شاہین، حافظ عثمان شفیق، حافظ ابتسام الحسن و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر شہر بھر سے تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افرادنے شرکت کی۔ مقررین کے خطابات کے دوران زبردست جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا۔ ہزاروں شرکاءشدید حبس اور گرمی کے باوجودانتہائی دلجمعی سے خطابات سنتے رہے۔ شرکاءنے پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ ہزاروں افراد کی جانب سے کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ، سید علی گیلانی، حافظ محمد سعید قدم بڑھاﺅ ہم تمہارے ساتھ ہیں، کشمیر بنے گا پاکستان اور بھارت کی بربادی تک جنگ رہے جنگ رہے گی‘ کے زوردار نعرے لگائے جاتے رہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملکی سلامتی، سرحدوں کے تحفظ اور دشمنوں کی سازشوں سے پاکستان کو بچائیں گے۔ دفاع پاکستان کونسل نے تمام مکاتب فکر کو ایک سٹیج پر جمع کیا۔ ہمارا مشن اقتدار یا کرسی نہیںبلکہ نظریاتی، جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے آج کے دن یوم الحاق پاکستان کی قرارداد پیش کی، آج بھی کشمیری اسی طرح قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمران غلام اور بے بس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاد کا حکم اللہ نے دیا ہے جو قیامت تک جاری رہے گا۔ پاکستانی حکمرانوں پر اللہ کا عذاب آیا ہے، ممتاز قادری کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا، ریمنڈڈیوس کو چھوڑا گیا، ماڈل ٹاﺅن میں چودہ قتل کےے گئے۔ میںسپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ پانامہ کے مخمصے سے قوم کونکالے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی تمام کافر طاقتیں ایک ہو چکی ہیں، حکمران انکا کچھ نہیں کر سکتے، پاکستان کے بائیس کروڑ عوام مقابلہ کریں گے۔ جماعة الدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل سازش کے تحت نریندر مودی کو اقتدار میں لیکر آئے اورکشمیرپر دباﺅ بڑھایا گیا۔ جب سے ہزاروں مسلمانوں کا یہ قاتل اقتدار میں ہے بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ہمیں پانامہ سے زیادہ پریشانی اس بات پر ہے حکومت کشمیر کے حوالہ سے سردمہری کا مظاہرہ کر رہی ہے اور غیر فعال ہے۔ ایک طرف بھارت کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور دوسری جانب دباﺅ ڈال کر حافظ محمد سعید کو نظربند کروادیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیری قوم متحد ہو کر میدان میں ہے اور پاکستان میں ہمارے لوگ منتشر ہیں۔ بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عالمی منظر بدل رہا ہے، امریکہ، بھارت، اسرائیل کی ناپاک تثلیث وجود میں آچکی ہے۔ انہوںنے کہا کہ حافظ محمد سعید کو حکومت نے نظربند کیا پھر سید صلاح الدین کو امریکہ نے دہشت گرد قرار دے دیا، یہ تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ ہدیة الھادی پاکستان کے چیئرمین پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ خون مسلم ارزاں ہو چکا ہے۔ کشمیر، بوسنیا، فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی آواز دنیا کو جھنجھوڑ رہی ہے۔ انصار الامة کے امیر مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں، بانی پاکستان نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ کہا ہے۔ کشمیر کی تحریک کشمیریوں کی اور آئین و قانون کے مطابق ہے۔ کشمیر کا حل مذاکرات نہیں بلکہ جہاد ہے۔ تحریک حرمت رسولﷺکے کنوینر مولاناامیر حمزہ نے کہا کہ آج یوم الحاق پاکستان ہے۔ انڈیا نے پاکستانی ریاستوں کی طرح 1975ءمیں چین کے علاقہ سکم پر قبضہ کیا۔ اسی طرح ڈھاکہ کو 71ءمیں الگ کیا۔ اسے قبضوں کی عادت ہے۔ اب چین نے انڈیا کو سبق سکھانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انڈیا اب سینڈوچ بنے گا۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین مولانا عبدالعزیز علوی نے کہا کہ آزادو مقبوضہ کشمیر کے باسی پاکستان کے لئے قربانیاں پیش کر رہے ہیں لیکن افسوس کی پاکستان سے کشمیریوں کی مدد وحمایت کی موثر آواز بلند نہیں کی جا رہی۔ متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل شیخ جمیل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے را کے ایجنٹ موجود ہیں انہیں کوئی روکنے والا نہیںاس کے مقابلے میں کشمیری قوم کی مدد کرنے والے حافظ محمد سعید کو حکومت نے نظربند کر رکھا ہے۔ کشمیر کی تحریک پاکستان کی تحریک ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے چیف کو آرڈینٹر قاری یعقوب شیخ نے کہا کہ نریندر مودی نے پاکستان توڑنے کا اعتراف کیا، کشمیریوں کے دلوں کی دھڑکن حافظ محمد سعید کو رہا کیا جائے۔ مسلم کانفرنس کے رہنما ممبر قانون ساز اسمبلی سردار محمد چغتائی نے کہا کہ انیس جولائی کو الحاق پاکستان کے موقع پر پروگرام کے انعقاد پر دفاع پاکستان کونسل کے قائدین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ حمید گل نے کہا کہ آنے والے الیکشن میں قوم اپنے لیڈروں سے سوال کرے کہ کشمیر پر ا ن کا کیا موقف ہے۔ حافظ محمد سعید کی قید غیر آئینی و قانونی ہے، ہم رہائی کے لئے تحریک چلائیں گے۔ کشمیریوں کی مددو حمایت جرم ہے تو کرتے رہیں گے۔ جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا گھر ہے اور قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ 2017کو حافظ محمد سعید نے کشمیر کی آزادی کا سال قرار دیا تھا، حکومت نے انہیں نظربند کر دیا، حافظ محمد سعید کو فوری رہا کیا جائے، انکی قیادت میں تحریک کشمیر جاری رہے گی۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد نے کہا کہ ہم کشمیر کے شہیدوں کا انتقام لیں گے۔ بھارت ظلم سے باز آجائے۔ الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ طلحہ سعید نے کہا کہ پاکستان بننے سے چند روز قبل کشمیریوںنے الحاق پاکستان کی قرارداد پیش کی تھی، تحریک آزادی کشمیر تحریک پاکستان کا تسلسل ہے۔ تنظیم اسلامی کے مرکزی رہنما مرزا ایوب بیگ نے کہا کہ کشمیری ستر سالوں سے میدان میں قربانیاں پیش کر رہے ہیں ہمیں انکی مدد کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما حافظ مدثر مصطفیٰ نے کہا کہ کشمیریوں کے خون کو بیچنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما شیخ نعیم بادشاہ، جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما علامہ ہشام الہیٰ ظہیر، تحریک انصاف کے رہنما حافظ مدثر مصطفیٰ، ابوالہاشم ربانی، حافظ خالد ولید، مولانا بشیر احمد خاکی، مزمل اقبال ہاشمی، مولانا عنایت اللہ ربانی، مولانا ادریس فاروقی، علی عمران شاہین، حافظ عثمان شفیق، حافظ ابتسام الحسن و دیگر نے کہا کہ کشمیر کی تحریک میں ہم حافظ محمد سعید کے سپاہی ہیں۔ قربانیوں کی بدولت جلد کشمیر پاکستان کا حصہ ہو گا۔ حکومت حافظ محمد سعید کو رہا کرے۔ دریں اثناءمولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ جوکرپشن کرنے والوں کا ساتھ دینے والے چالیس چوروں کا ٹولہ ہے، پانامہ پاجامہ بن گیا ہے۔ حکمران اور اپوزیشن ایک دوسرے کا منہ کالا کررہے ہیں ایسے لگتا ہے ملک میں پانامہ کے علاوہ کوئی اور مسئلہ ہے ہی نہیں، ایم ایم اے کی بحالی کا کوئی امکان نہیں، دو جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل کے درخت کو کاٹ کر مردہ کردیاہے اب یہ دوبارہ زندہ نہیں ہوسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جامعہ منظور الاسلامیہ میں پیرسیف اللہ خالدکے انتقال پر تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ کشمیریوں نے بہت قربانیاں دی ہیں اور ابھی بھی دے رہے ہیں مگر پاکستان میں حکمران اور سیاستدان اپنا کھیل کھیل رہے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن سے اپیل ہے کہ وہ سپریم کورٹ پر دباﺅ نہ ڈالیں۔ یوتھ فورم فار کشمیر کے زیراہتمام 19 جولائی یوم الحاق پاکستان کے موقع پر کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک ریلی نکالی گئی جس کی قیادت چیف آرگنائزر طارق احسان غوری نے کی۔ ریلی کا آغاز ایوان اقبال سے ہوا اور چیئرمین کراس جاکر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی سے خطا ب کرتے ہوئے طارق احسان غوری نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر ایک جان دو قالب ہیں۔ وادی کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی افواج کا ظلم کشمیریوں کے دل سے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کرسکیں۔
دفاع پاکستان کونسل