مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی پولیس کی فائرنگ‘ امام مسجد اقصیٰ سمیت 14 زخمی
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این+ نیٹ نیوز) مسجد الاقصی کے احاطے کے باہر اسرائیلی پولیس کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں مسجد کے امام شیخ اکریمہ صابری سمیت 14 افرادزخمی ہوگئے۔ ترک خبر رساں ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق فلسطین کے طبی حکام نے تصدیق کی کہ مذہبی رہنما اور مسجد الاقصی کے امام کو نماز کے بعد فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ادھر اسرائیلی فوج کا المقاصد ہسپتال پر چھاپہ، کئی زخمی گرفتار، قبلہ اول کا گھیرائو جاری ہے، ادھر قابض صہیونی فوج نے بیت المقدس میں تشدد سے زخمی ہونے والے نمازیوں کی منتقلی کے بعد المقاصد ہسپتال پر دھاوا بولا اور ہسپتال میں توڑ پھوڑ کے بعد متعدد زخمیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ مسجد کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر قابض فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ اس موقع پر یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ میں آمد اور تلمودی تعلیمات کی روشنی میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کا ڈھونگ بھی جاری ہے ۔ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کو کھولے جانے کے حق میں مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ ، لاٹھی چارج، دھاتی گولیوں کا استعمال اور صوتی بم استعمال کیے ہیں جس کے نتیجے میںکم سے کم 50افراد زخمی ہو گئے۔زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ حماس اور اسلامی جہاد نے مسجد اقصی کے دفاع کے لیے نفیر عام کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے قبلہ اول کے حوالے سے جارحانہ اقدامات نہ روکے تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے مسجد اقصیٰ کے داخلی راستوں سے رکاوٹیں، میٹل ڈیٹکٹرز ہٹائے جائیں۔ شہریوں پر قبلہ اول میں اذان اور نماز کی ادائیگی پر پابندی صہیونی دشمن کی مذہبی جارحیت ہے۔ادھر فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل رمضان عبداللہ شلح کی قیادت میں جماعت کا ایک اعلی اختیاراتی وفد حال ہی میں مصرکی دعوت پر قاہرہ گیا تھا۔