خلیجی ممالک اور ایران کے ساتھ متوازی تعلقات پاک فوج کی کامیاب پالیسی کا مظاہر ہیں: برطانوی تھنک ٹینک
اسلام آباد(صباح نیوز)جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد زبانی کلامی باتوں کے بجائے عملی اقدامات کے ذریعے پاک فوج کی دفاعی سفارت کاری کو نئی راہوں پر گامزن کر دیا ہے ، اس بات کا اعتراف عالمی شہرت یافتہ برطانوی عسکری تھنک ٹینک رائل یونائٹیڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ (آر یو ایس آئی )نے کیا ہے ، جس کا کہنا ہے کہ خلیج اور افغانستان میں استحکام کے لیے پاک فوج کی دفاعی سفارت کاری تمام غلط فہمیوں کا ازالہ کر رہی ہے ،آرمی چیف سعودی عرب، یو اے ای اور قطر کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ اگلے مرحلے میں وہ تہران کا دورہ کریں گے ۔ آر یو ایس آئی نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ جنرل باجوہ نے نہ صرف خلیجی ممالک اور ایران سے اپنے تعلقات مستحکم کئے ہیں بلکہ افغانستان کے اندرونی حالات کو بھی امریکیوں کے سامنے کھول کر رکھ دیا ہے ۔ آرمی چیف نے امریکہ پر واضح کیا ہے کہ چاہے امریکہ اور افغانستان اس کو پسند کریں یا نہ کریں حقیقت یہ ہے کہ حقانی نیٹ ورک افغانستان میں ایک قانونی کردار ہے ۔ آر یو ایس آئی کے مطابق خلیجی ممالک اور ایران کے ساتھ متوازی تعلقات پاک فوج کی کامیاب پالیسی کا مظہر ہے۔