حکمرانوں سے پائی پائی کا حساب لوں گا‘ نگران حکومت2 نہیں تمام جماعتوں کی مشاوت سے بنائی جائے: عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 4 مطالبات پیش کئے ہیں۔ عمران نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے‘ دو کی بجائے تمام جماعتوں کیلئے قابل اعتماد الیکشن کمشن بنایا جائے‘ نگران حکومت 2 کی بجائے تمام جماعتوں کی مشاورت سے قائم کی جائے‘ بائیومیٹرک تصدیق کے ساتھ پولنگ کا انعقاد کیا جائے۔ بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے سیالکوٹ میں ایل او سی پر پاکستانیوں کی شہادت پر کوئی بات نہیں کی۔ نوازشریف سیالکوٹ میں پوچھ رہے ہیں کہ ان کا قصور کیا ہے۔ آپ کا قصور یہ ہے کہ آپ کا مرکزی کاروبار منی لانڈرنگ ہے۔ اتفاق فائونڈری خسارہ کرتی رہی اور اس سے 28 فیکٹریاں بن گئیں۔ اسحاق ڈار نے نوازشریف کو منی لانڈرنگ سکھائی اور کی۔ عمران نے کہا ہے کہ نوازشریف کی چوری پکڑی جا چکی اب صرف قوم اور عدالتوں کا وقت ضائع کیا جارہا ہے پورے خاندان نے جس طرح ملک کا پیسہ لوٹا اور اپنے محلات بنائے پوری قوم سے وعدہ کرتا ہوں‘ عوام کے ایک ایک پائی کا حساب حکمرانوں سے لوں گا‘ پیسے کو انکی جیبوں سے نکلوائیں گے‘ ساری اپوزیشن جماعتیں وزیر اعظم نواز شریف کے استعفے پر متفق ہیں اب انہیں جدہ نہیں بھاگنے دیں گے‘ بہت جلد وہاڑی کا دورہ کروں گا۔ عمران نے کہا کہ اب بھی وقت ہے وزیراعظم استعفیٰ دے دیں‘ شریف خاندان کاروبار کی آڑ میں کرپشن کرتا رہا‘ اسحاق ڈار منی لانڈرنگ کرتے رہے۔ نعیم الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کے چند دن رہ گئے اور عہدے سے ہٹنے کے بعد ان پر ماڈل ٹائون، پاک فوج کے خلاف سازش کرنے اور ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے مقدمے چلیں گے اور تحریک انصاف اس میں پیش پیش ہوگی۔ مولانا فضل الرحمان، نواب ثناء اللہ زہری اور محمود خان اچکزئی نے نواز شریف سے مراعات لے کر اپنا ضمیر بیچ دیا ہے۔ نعیم الحق نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے کچھ عرصے سے بدزبانی کی تمام حدیں پار کرلی ہیں جب کہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر عمران خان کی شخصیت اور ذات پر حملے کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عابد شیر اور دیگر وزرا نے بدزبانی کی تمام حدیں پار کر دیں ہیں۔ فواد چودھری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے وکیل نے عدالت میں دلائل مکمل کر لئے اور جمعہ تک اس کیس کا فیصلہ آ جائے گا۔ وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم کے والد کے کیا اثاثے ہیں اس حوالے سے نہیں پتہ اور یہ بھی نہیں پتہ کہ نوازشریف کے بیٹوں کے کیا اثاثے ہیں۔ وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز 16 سال کی عمر میں ارب پتی بن گئے لیکن نوازشریف کو پتہ ہی نہیں چلا۔