ستھرا پنجاب،گوجرانوالہ سب سے آگے

Jan 20, 2025

عتیق انور راجا

مریم نواز شریف، اس وقت پاکستانی سیاست میں نمایاں مقام بنا چکی ہیں۔انہوں نے اپنے ایک سالہ دور حکومت میں صحت،عوامی بہبود، تعلیم اور ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے اتنے زیادہ پروگرام شروع کروائے ہیں کہ پنجاب کا مستقبل بہت روشن نظر آنے لگا ہے ۔مریم نواز شریف،کی قیادت میں خاص طور پر طلبا اور نوجوانوں کے لیے کئی منصوبے متعارف کرائے گئے۔ آج کل آپ مختلف تعلیمی اداروں میں طلبا و طالبات کو نہ صرف لیپ ٹاپ تقسیم کروارہی ہیں ،بلکہ ساتھ ساتھ ملک کے مستقبل نوجوانوں کو اچھا شہری بننے کی تلقین بھی کررہی ہیں۔مستحق اور ذہین طلبا کے لیے وظائف کا اجرا کیا گیا ہے تاکہ مالی مشکلات کے باوجود تعلیم کا حصول ہر شہری کے لیے ممکن ہو۔مریم نواز شریف نے ماحولیاتی تحفظ کو ہمیشہ اپنی ترجیحات میں شامل رکھا ہواہے۔ شجرکاری مہم سے عوام کو ماحول دوست رویہ اپنانے کی ترغیب دی جارہی۔ شہروں میں صفائی کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے خصوصی منصوبے متعارف کروائے گئے۔کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت درخت لگانے، کوڑا کرکٹ کے مناسب انتظام اور ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
ستھرا پنجاب مہم کے تحت گوجرانوالہ کی صفائی اور ماحول کی بہتری پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نوید احمد،نوید بہار بن کے گوجرانوالہ آئے ہیں۔جس طرح وہ اپنی ٹیم کے ساتھ شہر میں بہتری کے لیے متحر ک ہیں ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ستھرا پنجاب حکومت پنجاب کا ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد شہری علاقوں کو صاف ستھرا بنانا، کچرے کی مناسب نکاسی، اور شہری سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ گوجرانوالہ میں اس مہم کے تحت کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں گلیوں اور بازاروں سے کچرا اٹھانے کے لیے جدید مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔ اب جبکہ ستھرا پنجاب مہم کے تحت گوجرانوالہ نہ صرف صفائی کے معیار میں بہتری لا رہا ہے بلکہ ایک صحت مند اور خوشحال معاشرے کی بنیاد رکھ رہا ہے توایک چیز بہت حیران کر رہی ہے کہ جب ہر کہیں صفائی کا عمل شروع ہے تو شہر کے بیچ میں سے گزرنے والی نہر کی صفائی پر توجہ کیوں نہیں دی جارہی۔حیرت ہے ،نہر کنارے کھڑے گوشت بیچنے والے جو ایک تو نہر میں ٹریفک روانی کو بھی متاثر کرتے ہیں اور پھر صدقے کے نام روزانہ کئی من پلاسٹک شاپر نہر میں پھینکنے کا سبب بن رہے ہیں ۔انہیں وہاں سے ہٹانے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے ۔اس پہ توجہ دینے کی شدت سے ضرورت ہے ۔گوجرانوالہ میں تجاوزات کی مختلف اقسام موجود ہیں، جن میں سڑکوں پر دکانیں، فٹ پاتھوں پر کھڑے کیے گئے سامان، سڑکوں کے کنارے غیر قانونی پارکنگ، اور عوامی جگہوں پر غیر مجاز تعمیرات شامل ہیں۔ یہ تجاوزات نہ صرف شہر کی خوبصورتی کو متاثر کرتی ہیں بلکہ شہریوں کی روزمرہ کی زندگی میں مشکلات پیدا کرتی ہیں۔گوجرانوالہ کی صفائی کا مسئلہ بھی تجاوزات کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ جب سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر سامان اور دکانیں کھڑی کی جاتی ہیں، تو ان جگہوں کی صفائی مشکل ہو جاتی ہے۔ کوڑے کرکٹ اور کچرے کی صفائی کے عمل میں بھی مشکلات پیش آتی ہیں، جس سے شہر کی مجموعی صفائی کی حالت خراب ہوتی ہے۔
ضلعی حکومت کو تجاوزات کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے چاہیے اور جس طرح گھنٹہ گھر ،نائیں چوک اور اندورون شہر کے کچھ علاقوں میں ناجائز تجاوازت ختم کی ہیں اسی طرح باقی شہر میں بھی غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر ہٹانا چاہیے۔ اس کے لیے بلڈنگ انفورسمنٹ ایجنسیز اور متعلقہ اداروں کو فعال کرنا ضروری ہے۔حیدری روڈ انڈرس پاس کے ساتھ ماڈرن ریڑھی بازار موجودہ حکومت کا سب سے اہم کام کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا ۔یہ ایک شروعات ہوگی جسے بعد میں دوسرے شہروں میں بھی اپنایا جاسکتا ہے ۔جب سڑکو ںپر ریڑھی والے کھڑے نہیں ہوں گے تو اس سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر غیر قانونی تجاوزات کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔
گوجرانوالہ کے عوام کو ایک مدت سے شہر میں معیاری پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کھٹکتی تھی۔راقم نے اس سلسلے میں کمشنر صاحب بہادر اور قومی ٹی وی پر بھی اس سلسلے میں آواز بلند کی،کئی تحریروں میں اس کا ذکر کیا ۔اب لگتا ہے یہ مسئلہ بہت جلد حل ہو جائے گا ۔ اس سلسلے میں گوجرانوالہ میں سگنل فری روڈ اور میٹرو بس سروس کا آغاز ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔ ان منصوبوں سے شہریوں کی نقل و حرکت کو آسان، تیز اور محفوظ ہو جائے گی ۔گوجرانوالہ میں سگنل فری روڈ کا منصوبہ شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے ، اس سسٹم کے ذریعے ٹریفک کی جام کی صورت حال میں واضح کمی آئے گی ،جس سے نہ صرف سفرآسان ہوگا بلکہ حادثات کی شرح میں بھی کمی آئے گی ۔اور شہر کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس کا آغاز عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید اور مؤثر بنانے کے لیے شروع ہونے کی نوید ہے۔ میٹرو بس سروس نہ صرف روزانہ کے سفر کے لیے ایک بہتر اور تیز حل ہے، بلکہ یہ شہریوں کے لیے ایک محفوظ اور آرام دہ سفر کا ذریعہ بھی ہے۔بہار کا موسم شروع ہونے والا ہے، اب ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کو چاہیے کہ گوجرانوالہ میں ایک منصوبے کے تحت ماحول دوست درخت اور وہ بھی مناسب جگہ پر لگانے کی مہم شروع کروائیں۔ ایک ٹیم بنا کے ضلع کے گاوں گاوں لوگوں کو اس نیک کام میں حصہ لینے کے لیے تیار کیا جائے۔اب ایسے وقت میں جب وزیر اعلی تعلیم کی اہمیت پر زور دے رہی ہیں۔نصاب تعلیم کو جدید خطوط پہ استوار کیا جارہا ہے تو بہت ضروری ہے کہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ! شیرانوالا باغ میںموجود واحد پبلک لائبریری شیخ دین محمد ،کی دوبارہ تعمیر میں سست روی کی وجہ جاننے کی کوشش کریں اور جیسے بھی ممکن ہو،لائبریری کی جلد تکمیل کے لیے کوشش کریں اورپھر اے ڈی سی آر شبیر بٹ صاحب کی سربراہی میں،جو ایک خود ایک ادیب و شاعر ہیں ،شہر میں گوشہ ء ادب کے لیے ایسی جگہ مختص کریں،جہاں شاعر،کالم نگاراور ادیب بیٹھ کے گفتگو کریں۔

مزیدخبریں