موٹروے حکام کی توجہ کیلئے
مکرمی! موٹروے پر سفر کرنے کا اتفاق ہوتا ہے۔ انتظامیہ کی کارکردگی اور کام عمومی طورپر اطمینان بخش ہے مگر بہتری کی گنجائش تو ہمیشہ رہتی ہے۔ مجھے دو روز قبل یعنی 17 جنوری 2021ء کو لاہور ملتان موٹروے پر سفر کرنا پڑا۔ صبح 9 بجے ملتان موٹروے دھند کی وجہ سے بند تھا۔ شاید آگے اس طرف دھند زیادہ ہو۔ موٹروے کے سوا پاکستان کی تمام سڑکیں‘ شاہراہیں ہر موسم اور دھند وغیرہ میں کھلی ہوتی ہیں۔ موٹروے تو محفوظ شاہراہ ہے۔ اسے کیوں بند کر دیا جاتا ہے۔ دوسرا مشاہدہ یہ رہا جو عموماً ہوتا ہے۔ اسی روز شام کو واپسی پر شرقپور ٹول پلازہ پر 50 منٹ لگ گئے۔ اس کے باوجود کہ عملہ جاں فشانی سے کام کر رہا تھا۔ ایک انٹری پوائنٹ اس کی طرف سے زاید بنایا گیا تھا۔ ملتان موٹروے کو چالو ہوئے دو سال سے زائد ہو گئے ہیں۔ اب تک آٹو سسٹم فعال ہو جانا چاہئے تھا۔ ایسا ہو تو وہاں ٹول پلازہ کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ وہاں سے لاہور کا چند منٹ کا فاصلہ ہے۔ جہاں ٹول پلازہ پر رش دس گنا زیادہ تھا مگر سات منٹ لگے کیونکہ سسٹم اس جگہ خودکار ہے۔ (فضل حسین اعوان ۔ لاہور 0333-4215368)