جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے نے کہا ہے کہ ملک کو خلا سے ممکنہ خطرات لاحق ہو سکتے ہیں اور اس باعث خلائی دفاع پر توجہ مرکوز کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جاپانی خلائی سیٹلائٹس کو سائبر اسپیس اور الیکٹرو میگنیٹک مداخلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ٹوکیو میں روس اور چین کے حوالے سے دفاعی خدشات میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جاپان کا اسپیس ڈومین مشن رواں برس اپریل سے کام کرنا شروع کر دے گا۔ اس مناسبت سے دارالحکومت ٹوکیو کے مغربی نواحی علاقے فوچو کے ایئر بیس کو خلائی مشن کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔ جاپانی وزیراعظم کی کابینہ نے دسمبر میں خلائی دفاع کے لیے ساڑھے چار سو ملین ڈالر سے زائد کی رقم مختص کی تھی۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024