تحریک لبیک کے خلاف فیصلے سے حکومتی دعوئوں کی قلعی کھل گئی‘ ابوالخیر زبیر
کراچی (نیوز رپورٹر)جمعیت علماء پاکستان ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ انسداد دھشت گردی عدالت کی طرف سے تحریک لبیک پاکستان کے عہدیداروںاور کارکنوں کے خلاف جو فیصلہ آیا ہے اس سے وزیر اعظم پاکستان کے طاقتوروں اور کمزروں کیلئے یکساں قانون پر عمل درآمد کے تمام دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے سانحہ ساہیوال میں کھلے عام دھشت گردی کرنے والوں کو بے گناہ قرار دے کر رہا کروایا جارہا ہے جبکہ دین سے محبت رکھنے والے افراد کو احتجاج کرنے پر سخت ترین سزائیںدلوائی جارہی ہیںپاکستان اور پاک آرمی کے خلاف دھشت گردی کرنے والوں کو عام معافی دی جارہی ہے جبکہ محب وطن افراد کو دھشت گرد قرار دیکر پابند سلاسل کیا جارہا ہے انہوںنے کہا کہ جن افرادکو سزائیں سنائی گئی ہیںوہ دھشت گرد نہیںبلکہ وہ اور ان کے آباؤ اجداد پاکستان کے وفادار اور خیرخواہ رہے ہیں حکومت کو چاہئے کہ اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میںاپیل کر کے انکی سزاؤں کو اسی طرح کالعدم قرار دلوائے جس طرح یوٹرن لیکر پرویز مشرف کی سزا کو کالعدم قرار دلوایا ہے اگر ملک و قوم کے لئے پرویز مشرف کی چند خدمات کے باعث انکی تمام خامیوں ،کوتاہیوں کو نظر انداز کر کے انکی سزاکو معاف کروایا جاسکتا ہے تویقیناان چند افراد کے دینی جذبہ کو مدنظررکھتے ہوئے ان افراد کی غلطیوں کو بھی نظر انداز کر کے ان کو بھی معافی دلوائی جاسکتی ہے۔