’’مہنگائی کی چکی میںپستے عوام‘‘
مکرمی! آج کل پاکستانی قوم مہنگائی کے بدترین دور سے گزر رہی ہے شرح مہنگائی تیرہ فیصد سے بھی زیادہ ہے جو کہ پاکستانی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ حکومت وقت آئی ایم ایف کے مطالبات پر سرتسلیم خم کرتے ہوئے مختلف مدات میں عوام کو دی جانے والی ریلیف (سبسڈی) آہستہ آہستہ ختم کر دی ہے۔ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ہر ماہ اضافہ کیاجا رہا ہے۔ گیس کی لوڈ شیڈنگ غریب عوام کو سردی میں ٹھٹھرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ غریب عوام کے چولہے ٹھنڈے کرنے کا باعث بن رہا ہے لکڑی اور کوئلے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی نظر آرہی ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیتموں میں ہر ماہ اضافہ آمدوفت کے اخراجات میں بے پناہ اضافے کی وجہ بن رہا ہے روز مرہ استعمال کی اشیائے خوردونوش جس میں دالیں‘ سبزیاں‘ گوشت‘ آٹا‘ گھی‘ چینی وغیرہ شامل ہیں کی قوت خرید مہنگائی کی بدولت عام آدمی کی پہنچ سے بالا ہو چکی ہیں۔(راناا رشد علی ایم اے سیاسیات و معاشیات)