موبائل فون۔۔۔۔مسجد اور نماز کا احترام
مکرمی!موبائل فون کے جہاں بے شمار فوائد موجود ہیں وہاں معاشرے میں اس کے نقصانات بھی کچھ کم نہیں ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ کیمرے والے موبائل فون ویڈیو فلم بنانے والے موبائل فون اور اس طرح کے دیگر موبائل فون ایک اسلامی فلاحی اور دینی معاشرے میں کسی طرح بھی فائدہ مند نہیں ہیں۔ البتہ سادہ موبائل فون (بغیر کیمرہ اور ویڈیو فلم بنانے) کے رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ مگر ان موبائل فون کے رکھنے اور انہیں استعمال کرنے میں بھی چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ مساجد میں نماز کے اوقات کے دوران کئی نمازی حضرات کے موبائل فون کی گھنٹیاں بج اٹھتی ہیں جس سے دوسرے نماز ادا کرنے والے نمازی حضرات کی نماز کی ادائیگی میں شدید خلل پڑتا ہے۔ اوپر سے ستم یہ کہ ان موبائل فون کی گھنٹیاں (رنگ ٹون) غیر ملکی فحش اور لچرگانوں کی طرز پر رکھی جاتی ہیں۔ جو مساجد اور نماز کے احترام میں کسی طرح بھی مناسب نہیں ہیں بلکہ ایسی موبائل فون گھنٹیاں (رنگ ٹون) مساجد اور نماز کی بے حرمتی کا باعث بنتی ہیں۔
(حافظ محمد رفاقت ایوب‘ خطیب مرکزی جامع مسجد الکریم ‘ کریم گارڈن سوترمل سٹاپ مین جی ٹی روڈ‘ لاہور)