حکومت اور متحدہ کے مابین مذاکرات میں پیش رفت
حکمران جماعت تحریک انصاف اور اتحادی پارٹی ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہفتہ کے روز کراچی میں ہوا ۔وزیر دفاع پرویز خٹک اور متحدہ پاکستان کے کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مذاکرات پر پیشرفت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہونگی‘ فریقین کے مطابق مذاکرات کا اگلا دور اسلام آباد میںہوگا۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد ایم کیو ایم کے مزید دو ارکان اسمبلی کو وفاقی کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا۔
حکومتی اتحادی ’’معمولی ناراضی‘‘ کے بعد راضی ہو کر واپس آنے لگے ہیں‘ مخلوط حکومتوں میں ایسے مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں اور ملکی سیاست و نظام حکومت میں ’’کبھی جلوہ‘ کبھی پردہ‘‘ والی کیفیت رہتی ہے۔ ’’ایسے ماحول‘‘ میں حکومت قومی اور عوامی مسائل پر یکسوئی سے توجہ بھی نہیں دے پاتی۔ لیکن اگر حکومت اور اتحادیوں کے درمیان غلط فہمیاں دور ہو جاتی ہیں تو پھر حکومت کے لئے نظام مملکت چلانے میں آسانیاں ہونگی اور مہنگائی‘ بیروزگاری‘ آٹے سمیت تمام بحرانوں کو سراٹھانے سے قبل ہی کچل دینے کی بہتر پوزیشن میں ہو گی اور ساری توجہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی پر مرکوز ہو گی پھر کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں پڑے گی‘حکومت خود بخودہی پانچ سال پورے کرے گی۔