ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے چیئرمین نے یورپی کمپنیوں پر اثرو رسوخ کے استعمال میں ناتوانی کے بہانے میں ایس پی وی سسٹم پر عمل میں یورپی یونین کی تاخیر کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ڈاکٹر کمال خرازی نے تہران میں اٹلی کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ملکوں کو اگر اس بات کا پتہ تھا کہ وہ یورپی کمپنیوں پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کی توانائی نہیں رکھتے تو کیوں ان ممالک نے اس سلسلے میں ایران کے ساتھ مذاکرات کیے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ، یورپ کو کمزور اور تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پولینڈ میں ایران مخالف اجلاس کے انعقاد کا مقصد بھی یورپی ملکوں میں اختلافات اور ان میں شدت پیدا کرنا ہے۔کمال خرازی نے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد میں ایران کی صداقت ثابت ہو چکی ہے جبکہ ایرانی رائے عامہ میں ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپ کے رویے پر منفی رجحان پیدا ہو رہا ہے۔یہ ایسی حالت مں ہے کہ یورپی مفادات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں موثر اقدامات عمل میں لائے جائیں اور امریکا کے دبا میں نہ آیا جائے۔انھوں نے کہا کہ امریکا نے یورپ کو یرغمال بنا لیا ہے اور یورپ جتنا امریکی دبا قبول کرتا جائیگا مستقبل میں اس کے لیے اتنے ہی مسائل پیدا ہوتے جائیں گے۔ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ یورپ کو چاہئے کہ امریکی دبا میں نہ آنے کے سلسلے میں وہ روس اور چین سے سبق حاصل کرے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024