تمام مکا تب فکر کو مفتی منیب الر حمن پر بھرپو ر اعتماد ہے ‘ علماء کرام
کراچی(اسٹاف رپورٹر) مجلس عمل علمائے اہلسنت پاکستان کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت صاحبزادہ ریحان امجد نعمانی دارالعلوم امجدیہ میں منعقد ہوا جس میں صاحبزادہ محمد ریحان امجد نعمانی،صاحبزادہ مفتی محمد جان نعیمی، علامہ مفتی رفیق الحسنی،علامہ مفتی محمد الیاس رضوی، علامہ رضوان احمد نقشبندی، علامہ مفتی ندیم اقبال سعیدی، قاضی احمد نورانی ،علامہ صابر نورانی،علامہ رفیع الرحمن،علامہ ڈاکٹر فرید الدین قادری، علامہ مفتی وسیم اختر المدنی، علامہ اشرف گورمانی، مولانا اظہر شاہ ہمدانی،صوفی عبد القیوم، علامہ مفتی خالد کمال،علامہ پروفیسر عامر بیگ،مفتی زروہاب عادل، علامہ مصطفی سرور،مولانا شعیب کشمیری،مولانا اویس الحسنی،مولانا شمیم خان، حافظ ضیاء الحق،قاری حبیب اللہ،مولانا غلام مصطفی،مولانا محمد صادق اور دیگر علماء حضرات نے شرکت کی اجلاس میں رؤیت ہلال کمیٹیاں ختم کرنے کی اطلاعات پر عوام میں پیدا ہونے والی بے چینی اور تشویش پر غور و خوض کیا گیا ۔اجلاس میں اتفاقی رائے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جا رہا ہے کہ مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی پاکستان مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کی سربراہی میں کامیابی سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے اس میں تما مکاتب فکر کے جید علمائے کرام شامل ہیں، محکمہ موسمیات اور سپارکو کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوتے ہیں۔ تمام فیصلے اتفاقی رائے سے ہوتے ہیں ۔جبکہ مفتی منیب الرحمن تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے صدر اور تمام مکاتب فکر کے مدارس کی تنظیم "اتحاد ِتنظیماتِ مدارس پاکستان"کے سیکریٹری جنرل ہیں اور یہ اس امر کا ثبوت ہے کہ تمام مکاتب فکر کو ان پر بھر پور اعتماد ہے ایک ایسے وقت میں ملک پہلے ہی سیاسی و معاشی عدم استحکام سے دو چار ہے بعض عناصر وقتاً فوقتاً رؤیت ہلال کے مسئلے کو فتنہ پردازی کے لیے اٹھاتے رہتے ہیں، یہ روش موجودہ حکومت کے لیے بھی انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے ابھی تو ایک شخص یا چند اشخاص کا مسئلہ ہے جن کا دائرہ کار کا اثر انتہائی محدود ہے اگر اس فورم کو چھیڑا گیا تو پورا ملک مذہبی اعتبار سے انتشار میں مبتلا ہوگا اور مذہبی انار کی کی صورت پیدا ہوگی۔لہذا وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے اور رؤیت ہلال کمیٹیوں کے مسئلے کو چھیڑنے سے گریز کرے۔مجلس عمل علمائے اہلسنت نے حقائق حکومت تک پہنچا رہی ہے اور حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ رؤیت ہلال کمیٹیوں کی تحلیل کی اطلاعات پر عوام میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کرے نیز حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ جامع مسجد ہفت سلطان محمود آباد کراچی میں پولیس کے سامنے جن لوگوں نے ایک بے قصور شخص کاشف قادری کو شہید کیا اور کئی کو زخمی کیا،ان مجرموں کو قانون کی گرفت میں لے کر قرار واقعی سزا دی جائے ۔