فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی
اسلام آباد (مسعود ماجد سید؍ خبر نگار) فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی)نے اپنی سالانہ رپورٹ برائے سال2017جاری کردی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کمیشن کے نظام اور فیصلوں سے اتفاق نہ کرنے والوں نے ملک کی چھوٹی بڑی عدالتوں سے رجوع کرتے ہوے ٔ ایف پی ایس سی کے خلاف پورے ملک میں کل 691کیسز دائر کئے جن میں سے 166کے فیصلے ہو ے ٔ لیکن 525کیسز ابھی التواء کا شکار ہیں ۔علاوہ ازیں امیدواران میں ’’انٹرنیشنل ریلیشنز ‘‘سب سے مقبول ترین مضمون رہا جو6508امیدواران نے رکھا، دوسرے نمبر پر 4755افراد نے انٹرنیشنل لاء اور تیسرے نمبر 4517افراد نے جینڈر سٹڈیز بطور مضمون رکھا۔ایف پی ایس سی آرڈی نینس 1977کی شق 9کے تحت یہ رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے، جس میں کمیشن نے اپنے کام کاج، سرگرمیوں، مشاہدات اور سفارشات پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے ۔رپورٹ میں ایکس کیڈر گریڈسولہ کی اسامیوں اور گریڈ سترہ کی کیڈر اسامیوں کو صاف شفاف طریقے سے میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کرنے کی سفارشات کی گئیں۔کمیشن نے اس دوران اپنی پالیسیوں، طریق کار، اور نظام پر نظرثانی کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کار میںاضافہ کیا۔سینٹرل سیپیرئیر مقابلے کے امتحان2017میں کل23025درخواستگزارآے ٔ ،9391نے امتحان دیا، 312امیدواران کامیاب ہوے ٔ اور حتمی طور پر صرف 310امیدوار کامیاب قرار پاے ٔ،جنھیں صرف 484 دستیاب اسامیوں پر بھرتی کیاگیا۔جن میں 155مرد اور106خواتین تھیں۔سی ایس ایس پاس کرنے والوں میں سب سے زیادہ 41امیدواران کوان لینڈ ریونیو گروپ،دوسرے نمبر پر 35کو پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ اور تیسرے نمبر پر 27کامیاب سی ایس پیز کو آفس مینجمینٹ گروپ دئیے گئے۔ایف پی ایس سی میںدس سالوں میں سب سے زیادہ کل 381034امیداواران میں سے 216632 نے تحریری ٹیسٹ دیا،سارے عمل سے گذرنے کے بعد 2400سے زائد امیدواران کو ایکس کیڈر اسامیوں پر بھرتی کرنے کی سفارش کی گئی۔