گلگت بلتستان کیلئے انرجی پالیسی ناگزیرہے : علی امین گنڈاپور
اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کہاکہ گلگت بلتستان کیلئے انرجی پالیسی ناگزیرہے ، یہاں ہزاروں میگا واٹ پیدا کی جا سکتی ہے ،مستقبل میں گلگت بلتستان میں صرف ایسے ہائیڈل منصوبے لگائے جائینگے جن سے پورا سال بجلی کی پیداوار جاری رہ سکے ، منرل پالیسی میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے وزارت قانون کی مشاورت سے شقیں ڈالی جائیں،حکومت علاقے میں سیاحت اور معدنیات کے شعبوں میں اربوں ڈالرز غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کہ بھر پور کوشش کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر علی امین خان گنڈا پور نے یہ بات ہفتہ کو گلگت بلتستان میں پی ایس ڈی پی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری امور کشمیرو گلگت بلتستان طارق محمود پاشا ، ایڈیشنل سیکرٹری امور کشمیرو گلگت بلتستان ،چیف سیکرٹری گلگلت بلتستان کے علاوہ وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے اعلی حکام نے شرکت کی ۔وفاقی وزیر کو 15 میگا واٹ ہنزل پاور پرجیکٹ، 26 میگا واٹ شگر تھنگ ہائیڈل پاور پروجیکٹ، 34 میگا واٹ ہرپو پاور پروجیکٹ، 4میگا واٹ چلاس پاور پروجیکٹ ، 16 میگا واٹ نلتر 3، 30 میگا واٹ عطاآباد پاور ،گلگت کارڈیک سنٹر، سکردو پولی ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ اور دیگر پروجیکٹس پرہونیوالی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی امین خان گنڈا پور نے کہا کہ گلگت بلتستان کیلئے انرجی پالیسی ناگزیر ہے ، گلگت بلتستان میں ہزاروں میگا واٹ پیدا کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے اور ان میں حائل رکاوٹیںدور کر کے منصوبوں کو ترجیحات میں شامل کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں گلگت بلتستان میں صرف ایسے ہائیڈل منصوبے لگائے جائیں گے جن سے پورا سال بجلی کی پیداوار جاری رہ سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کو فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان کو سال میں دو مرتبہ فنڈز کی فراہمی کیلئے وزارت خزانہ سے بھی رابطہ کیا جائے۔اجلاس میں وفاقی وزیر کو گلگت بلتستان کی منرل پالیسی اور ٹوررزم پالیسی سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی ۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ گلگت بلتستان میں معدنی وسائل کے حوالے سے محض چند ملین رائلٹی حاصل کی جا رہی ہے۔