ٹی۔ وی جھگی سے لے کر محلات تک ہر جگہ موجود اور قوم کی واحد تفریح۔ اس پر آنے والی ہر خبر، ہر ٹکر اور ہر اشتہاردیکھنے والوں کو متاثر کرتا ہے۔ قربانی کا جانور ذبح ہوتے ہی گوشت کی ڈشز کا چرچا شروع ہو جاتا ہے، کہ ناشتہ کلیجی سے کیا ہے۔ دوپہر کے لئے نمکین بوٹی چولہے پر ہے۔ رات کو پلائو بنے گا اور اگلے دن بار بی کیو۔ پھر سالم رانوں کے روٹس کئے جانے کی ایکٹیویٹی اور اعزہ و اقربا کی پارٹیاں غرض جب تک سالم جانور پیٹوں میں اتر نہیں جاتا۔ کچھ نہ کچھ چلتا رہتا ہے۔ میرے ایک قاری نے چبھتی ہوئی آبزرویشن دی ہے کہ یہ چونچلے محض پانچ فیصد گھرانوں کے ہیں۔ باقی 95 فیصد تو قربانی ایفورڈ ہی نہیں کر پاتے ٹی۔وی پر میٹ فیسٹیول کا چرچا کر کے آپ ان لوگوں کا مذاق اڑا رہے ہوتے ہیں۔ جنہیں گوشت عید کے عید نصیب ہوتا ہے۔ اور وہ بھی محض ایک ڈنگ کا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024