حکومت نے جامعات کی گرانٹس اور فنڈنگ میں اضافہ کیا ، تعلیمی بجٹ میں بھی اضافہ کرینگے: بلیغ الرحمن
اسلام آباد (نا مہ نگار) وزیر وفاقی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت انجینیئر بلیغ الرحمن نے کہاہے کہ موجودہ حکومت تعلیم اور توانائی کی بہتری پر خاص توجہ دے رہی ہے، تعلیمی بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا، اگر اس ملک میں جمہوریت کو پنپنے دیا جائے تو اس ملک کا شماردنیا کے سرفہرست ممالک میں ہوگا، سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کا نیشنل لیڈرشپ پروگرام ایک بہتر اور اچھا پروگرام ہے، اس طرح کے پروگرامز سے نوجوان طالبعلموں کے سیکھنے کا عمل مزید بہتر ہوگا، سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی قائد اعظم محمد علی جناح کا ادارہ ہے ،جب بھی ہم اس ادارے کا نام سنتے ہیں تو ہمارا سر ادب سے جھک جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روزپاکستان مین پاورز انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد میں نیشنل لیڈرشپ پروگرام کے تحت اسلام آباد کے سرکاری اداروں کا دورہ کرنے والے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طالبعلموں کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت تعلیم اور توانائی کی بہتری پر خاص توجہ دے رہی ہے، آنے والے وقت میں تعلیمی بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں میں دو کروڑ ساٹھ لاکھ بچے اسکولوں سے باہر تھے ، ہماری کوشش کے بعد 2013سے 2016تک یہ تعداد کم ہوکر دو کروڑ 26لاکھ ہوگئی ہے۔وفاقی حکومت نے جامعات کو بہت مضبوط کیا ہے، ہم نے گرانٹس اور فنڈنگز میں بھی اضافہ کردیا ہے، نوجوان نسل کی آبادی اس وقت ملک میں بہت زیادہ ہے اس کو ایک سمت کی ضرورت ہے ۔ اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو چاہیئے کہ وہ اپنے طالبعلموں کو کتابی تعلیم کے ساتھ انکو بہتر کردار ادا کرنے کے متعلق بھی تعلیم فراہم کریں، ان کو درست اور غلط کے بارے میں فرق سے آگاہ کریں۔ پاکستان میں توانائی کے وافر ذخائر موجود ہے، اگر اس ملک میں جمہوریت کو پنپنے دیا جائے تو اس ملک کا شماردنیا کے سرفہرست ممالک میں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ لیڈرشپ صرف سیاست سے پیدا نہیں ہوتی بلکہ اعلی لیڈرز تعلیم حاصل کرنے سے پیدا ہوتے ہیں۔اس طرح کے پروگرامز سے طالبعلموں کو فوکس کرنے کی تربیت ملتی ہے اور انہیں تعلیم سے ہٹ کر قیادت کو براہ راست دیکھنے اور ملنے کا موقع ملتا ہے جس سے وہ براہ راست ذاتی طور پر مشاہدہ کرتے ہیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیربلیغ الرحمن نے ہمیشہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طالبعلموں کو نیشنل لیڈرشپ پروگرام کے دوران ملاقات کا موقع فراہم کیا ہے۔یہ مسلسل تیسرا برس ہے جب وہ ہمارے طالبعلموں کو ملاقات کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ماضی میں طالبعلموں کواپنے شہر اور جامعات سے باہر سیر تفریح کے مواقع فراہم کیئے جاتے تھے،مگر ہم نے اس طرح کے پروگرامز میں تبدیلی کرکے ان کو سیر تفریح کے ساتھ ملک کے لیڈرز سے ملاقات کرنے اور ان کو سرکاری اداروں کا براہ راست مشاہدہ کرنے کا موقع دیا ہے۔ تاکہ آنے والے پچاس سالوں میں ایک بہترین قیادت پیدا ہوسکے جو ملک کی باگ دوڑ سنبھال سکیں۔آخر میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت بلیغ الراحمن کی طرف سے تمام طالبعلموں کو سویئنیرز دیئے گئے۔اس کے بعد طالبعلم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمینٹری سروس (پپس )کے دفتر پہنچے ۔ جہاں پر پپس کی جانب سے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی طالبعلموں کیلئے کانسٹیٹیوشن اینڈ ورکنگ آف دی پارلیمینٹ کے عنوان پر سیمینار منعقد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر خظاب کرتے ہوئے پپس کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ مجھے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وفد کا یہ پروگرام بہت اچھا لگا، قائد اعظم جب شاگرد تھے تو وہ سیاست کی طرف مائل ہوئے ، اس وقت کی سیاسی قیادت میں ایک چیز پر متفق ہونے کا ہنر تھا، ہمیں یہ سمجھنا ہے کہ اگر ملک ایک بدن ہے تو آئین اس کی روح ہے۔ پارلیمینٹ دماغ ہے، جمہوریت جسم کا لہو ہے اور حکومت دست و بازو ہوتے ہیں ، اس طرح یہ ایک بناوٹ ہے۔ آپ لوگوں کو حق ہے کہ آپ جسے پسند کریں یا ناپسند کریں مگر بدقسمتی ہے کہ اس طرح کم ہوتا ہے۔ جس طرح باقی اداروں کی اپنی اکیڈمیز یا ادارے ہیں اس طرح پارلیمینٹ کا کوئی ادارہ نہیں تھا جو پارلیمینٹرین کو تربیت دے سکیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ادارے کو قائم کیا گیا۔ ہمارا دارہ ریسرچ اور قانون بنانے کا کام کرتا ہے، اور اگر پارلیمینٹرینز کو کوئی معاونت درکار ہوتی ہے تو ہم ان کو اس ضمن میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔اس سے قبل گذشتہ شب ہایئر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے وفد میں شامل طالبعلموں کو ہیک کے آفیس میں عشایہ دیا۔ عشایے میں ہایئر ایجوکیشن کمیشن کے سینیئر افسران ، ڈائریکٹرز اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی جانب سے شروع کیئے گئے اس طرح کے لیڈڑشپ پروگرامز دیگر جامعات کو بھی شروع کرنے چاہئیں۔ اس ضمن میں ہم دیگر جامعات کو بھی لکھ رہے ہیں کہ وہ طالبعلموں کو ایک دوسرے سے ملانے کیلئے اس طرح کے غیر نصابی پروگرامز شروع کریں۔اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکڑ محمد علی شیخ نے اب تک ہونے والے دورے کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا اور عشایہ دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔