’’منافع بخش عہدے‘‘ بھارتی الیکشن کمشن نے عام آدمی پارٹی کے 20 ایم ایل اے نااہل کر دیئے
نئی دہلی (نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ اروند کجریوال کو زبردست جھٹکا۔ بھارتی الیکشن کمشن نے تخت دہلی پر حکمران جماعت عام آدمی پارٹی کے 20 ارکان اسمبلی (ایم ایل ایز) کو منافع بخش سرکاری عہدے رکھنے پر نااہل قرار دیدیا اور صدر رام ناتھ کووند کو اس حوالے سے سفارشات ارسال کر دیں۔ اگر صدر نے سفارشات قبول کر لیں تو ان 20 ارکان کی نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوگا‘ تاہم دہلی پر حکمرانی جاری رکھنے کیلئے ’’آپ‘‘ کی کی حکومت کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں کیونکہ 70 ارکان کی ریاستی اسمبلی میں اس کے پاس 46 ارکان ہیں۔ ایک رکن جرنیل سنگھ نے پنجاب سے الیکشن لڑنے کیلئے استعفیٰ دیدیا تھا۔ عام آدمی پارٹی نے 2015ء کے ریاستی الیکشن میں دہلی اسمبلی کی 70 میں سے 67 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ نااہل ہونے والے آپ کے ارکان ہیں۔ چاندنی چوک سے آدرش شاستری‘ الکا لامبا‘ گاندھی نگر سے انیل باجپائی‘ کالکبھی سے اوتار سنگھ‘ کیلاش گہلوٹ‘ نجف نگر نریش یادو‘ نیتن تیاکی‘ پرواوین کمار‘ سنجے جھا‘ ستارہ سنگھ‘ سوم دت‘ شرد کمار‘ شیو چرن گوئل‘ سکھبیر سنگھ‘ وجیندر گرگ اور جرنیل سنگھ شامل ہیں۔ یہ منافع بخش محکموں کے پارلیمانی سیکرٹری کے طورپر مراعات سمیٹ رہے تھے۔ دوسری طرف عام آدمی پارٹی کی طرف سے رجوع کرنے پر دہلی ہائیکورٹ نے 20 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے الیکشن کمشن کے حکم کے خلاف ’’آپ‘‘ کو فوری ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے الیکشن کمشن سے 22 جنوری کو جواب طلب کر لیا۔ ادھر عام آدمی پارٹی نے الیکشن کمشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر اے کے جوتی وزیراعظم نریندر مودی کی نمک حلالی کا حق ادا کر رہے ہیں۔ الیکشن کمشن نچلی سطح پر اتر آیا۔ ترجمان ’’آپ‘‘ دہلی سورابھ بھاردواج نے کہا چیف الیکشن کمشنر نریندر مودی کے گجرات میں پرسنل سیکرٹری تھے۔ وہ گجرات کے چیف سیکرٹری بھی رہے جبکہ کانگریس پارٹی نے وزیراعلیٰ اروند کجریوال سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اخلاقاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔