ورکنگ بائونڈری: بھارتی گولہ باری، فائرنگ جاری، مزید 4شہری شہید،10زخمی
سیالکوٹ+ پسرور+اسلام آباد (نامہ نگاران+ سٹاف رپورٹر) ورکنگ باؤنڈی لائن کے چاروا، باجرہ گڑھی، ہرپال، سجیت گڑھ اور چپراڑ سیکٹروں پر دوسرے روز بھی بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری کی گئی۔ جس کے نتیجہ میں مزید 4 شہری شہید جبکہ چار خواتین سمیت دس افراد شدید زخمی ہو گئے۔ چناب رینجرز کے جوانوں نے بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیتے ہوئے بی ایس ایف کی چوکیوںکو بھی نشانہ بنایا۔ بھارتی گولہ باری کا سلسلہ چوبیس گھنٹوں کے وقفہ کے بعد جمعۃ المبارک کی صبح چھ بجے کے قریب دوبارہ شروع ہوا جو سارا دن جاری رہا۔ بھارتی فوجیوں نے چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس سے معراجکے کا چوبیس سالہ عرفان، جروال گاؤں میں ریٹائرڈ فوجی عبدالرشید اور چاروہ میں وسیم اکرم شہید ہوئے۔ جبکہ معراجکے کا ساٹھ سالہ عبدالغنی، تیس سالہ ثمرا بی بی، تیس سالہ راجہ ہرپال کا نسیم عباس، بائیس سالہ قاسم رضا، چاروہ کی پچاس سالہ رشیدہ بی بی، پندرہ سالہ رضوان، کنیز بی بی، باجرہ گڑھا کا 35 سالہ ذاکر حسین، شکیلہ عاصم اور ایک جوان تیس سالہ عدنان شدید زخمی ہو گئے۔ بھارتی گولہ باری سے متعدد مویشی بھی ہلاک و زخمی ہوئے۔ ریسکیو 1122 سیالکوٹ نے سرحدی علاقوں میں چودہ ایمبولینس اور عملہ کو تعینات کر رکھا ہے۔ واضح رہے کہ جمعرات کے روز بھی بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے دو خواتین سمیت تین شہری شہید جبکہ تین خواتین سمیت 7 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔ دوسری جانب پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو ہفتے میں تیسری بار دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی اشتعال انگیزی اور پاکستانیوں کی شہادت پر شدید احتجاج کیا۔ دفترخارجہ کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا اینڈ سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا جس میں کہا گیا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ایل او سی و ورکنگ باؤنڈری پر صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ بھارت مسلسل لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کررہا ہے جو 2002ء کے سیز فائر معاہدے سمیت عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی عزائم خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔ پاکستان کسی بھی جارحیت اور ملکی حدود کی خلاف ورزی کا دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ جوابی کارروائی کا اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔ بھارتی گولوں کی دھمک سے دل کا دورہ پڑنے پر بھی ایک خاتون شہید ہوگئی۔ صفیہ بی بی گھر میں تھی چھت کے اوپر سے انڈین گولے گرنا شروع ہوگئے جسکی آواز سے سرحدی قصبہ بڑا بھائی مسرور سے رانا رشید کی اہلیہ صفیہ بی بی کو ہارٹ اٹیک آیا جس سے وہ دم توڑ گئی۔ تین روز سے ورکنگ بائونڈری پر جاری بھارتی فوج کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ سے چاروہ سیکٹر کے گائوں چاروہ میں فائرنگ کی وجہ سے گائوں کے کئی گھر مکمل طور پر تباہ ، جانور زخمی ہونے سے ہر طرف خوف کی فضا پھیلی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے علاقہ مکین اپنا گھر بار اور جانوروں کو اپنے ساتھ لے کر بے حسی کی حالت میں گھروں کو تالے لگا کر چلے گئے ، بھارتی فائرنگ کی وجہ سے تمام گائوں میں حو کا عالم ، چاروہ گائوں کے مکینوں نے حکومت اور مقامی اراکین اسمبلی کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا گذشتہ تین دن سے بھارت کی طرف سے فائرنگ جاری ہے لیکن اس دوران نہ تو زخمی ہونے والے رہائشیوں کو طبی امداد کے ساتھ ساتھ کسی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں ہمارے گھر مکمل طور پر تبا ہ ہو چکے ہیں ۔ پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے جس کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو ئے ہیں ،آخری اطلاعات تک علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔ تاہم بھارت نے فائرنگ میں پہل کرنے کا روایتی الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارے جانے والے افراد عام شہری تھے۔ بھارتی کے دفاعی ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے سامبا ضلع کے آر ایس پورہ سیکٹر،ارنیا اور رام گڑھ سیکٹر میں بھارتی سرحدی پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ادھر ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر حالات کو انتہائی کشیدہ قرار دیتے ہوئے بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے کہا کہ کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدہ کی مسلسل خلاف ورزی ہو رہی تھی اور اب یہ سلسلہ بین الاقوامی سرحد پر بھی شروع ہو گیا ہے ۔ بی ایس ایف ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کی جانب سے معاہدہ کی ہر خلاف ورزی کا بھر پور جواب دیا جارہا ہے۔