تاجروں ‘ دکانداروں کو بھتہ مافیا سے بچایا جائے: سی سی آئی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین بزنس مین گروپ و سابق صدر کراچی چیمبر سراج قاسم تیلی اور کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک نے کھارادر کپڑا مارکیٹ میں بھتہ مافیا کے ہاتھوں دستی بم حملے میں بزرگ شہری کی شہادت اور پانچ افراد کے زخمی ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور سندھ حکومت،قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ چھوٹے تاجروں و دکانداروں کو بھتہ مافیا کے شکنجے سے بچائیں ۔ایک مشترکہ بیان میں سراج تیلی اور مفسر ملک نے کہا کہ بھتہ خوروں کے مکمل خاتمے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت حکمت عملی وضع کرنی ہوگی قانون نافذ کرنے والے ادارے بشمول پولیس اور رینجرز چھوٹے تاجروں اور دکانداروں پر زور دیتے آئے ہیں کہ وہ بھتہ دینے سے گریز کریں اور ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی جاتی ہے کہ ان کی جان و مال اور کاروبار کو تحفظ فراہمکیا جائے گا تاہم بھتہ مافیا کی دھمکیوں اور کھارادر کے حالیہ واقعے کے پیش نظر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پریشان حال دکان دار بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر ہیں ۔سراج تیلی اور مفسر ملک نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،وزیرداخلہ سہیل انور سیال،ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ پر زور دیا کہ وہ روایتی نوٹس لینے اور رپورٹ طلب کرنے کے بجائے تاجربرداری کو ریلیف فراہم کریں۔دریں اثناء آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کھارادر میں تاجروں پر دستی بم حملے کو جرائم پیشہ عناصر کی انتہائی بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ تجارتی علاقوں میں سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری کیلئے ٹھوس اور جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔