حکومت معاشی ترقی کی رفتار تیز کرنے کیلئے کثیر الجہتی پیکج متعارف کرائے گی
اسلام آباد (عترت جعفری) وفاقی حکومت مالی سال کے باقی رہ جانے والے ساڑھے پانچ ماہ میں معیشت کی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے کثیر الجہتی پیکج متعارف کرے گی جس میں رکے ہوئےای فنڈز کی ادائیگی‘ برآمدات میں اضافہ کے لئے ان پٹ کاسٹ میں کمی‘ ٹیکس نظام میں اصلاحات‘ ٹیکس ریٹس میں کمی شامل ہو گی جبکہ ایمنسٹی سکیم بھی اس پیکج کے حصے کے طورپر آئے گی ان میں سے بیشتر ہنگامی اقدامات فوری طورپر اٹھائے جائیں گے جبکہ کچھ اقدامات کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلہ میں وزارت خزانہ‘ تجارت‘ ایف بی آر اور دیگر متعلقہ ادارے اور وزارتیں کام کر رہی ہیں۔ وزیراعظم نے تواتر سے اجلاس منعقد کئے ہیں۔ آئندہ پیر کو بھی اجلاس متوقع ہے جبکہ وزیراعظم کی ڈیوس سے واپسی کے بعد پیکج کے حتمی شکل میں تشکیل پانے کی توقع ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایمنسٹی سکیم کے حوالے سے پہلے مقامی اثاثوں کو بھی سکیم میں شامل کرنے کی تجویز تھی جو بعدازاں مسترد کر دی گئی جبکہ اب اسے پاکستانیوں کے غیر ممالک میں موجود اثاثوں اور کھاتوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مجوزہ سکیم کے کامیاب ہونے کی توقعات بہت محدود ہیں کیونکہ حکومت کی میعاد کم رہ جانے کے باعث بہت سے مسائل ہیں اور مجوزہ سکیم میں غیر ملکی اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف کوئی ڈینٹرنس نہیں رکھی گئی۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرف دور کے سکیم سے 10 ارب اور پی پی پی کے دور کی ایمنسٹی سکیم سے 3 ارب روپے آئے تھے مجوزہ سکیم سے اگرچہ 3 ارب ڈالر کی توقع لگائی گئی ہے تاہم غیر جانبدار ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 ارب روپے سے زائد آنے کی کوئی توقع نہیں ہے کیونکہ حالات سازگار نہیں ہیں جبکہ انکم ٹیکس کا قانون بھی 5 سال سے زائد مدت کے معاملات کو کھولنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔