واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دی جانے والی مالی امداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ "بھارت کے پاس بہت پیسہ ہے، ہم اسے کروڑوں ڈالر کیوں دے رہے ہیں؟" یوکرائن جنگ کے خاتمہ پر مذاکرات اچھے رہے، اس حوالے سے پرامید ہوں۔ ٹرمپ نے ایلون مسک کے محکمے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے حکومتی اخراجات کم کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے بھارت کے لیے مختص 21 ملین ڈالر کی امداد پر سوال اٹھایا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "بھارت دنیا کے سب سے زیادہ ٹیکس عائد کرنے والے ممالک میں شامل ہے، ہم وہاں سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ نریندر مودی اور بھارت کا احترام ہے، لیکن ہمیں اپنے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی حفاظت کرنی چاہیے۔" یوکرائن کافی عرصہ پہلے ڈیل کر سکتا ہے، یوکرائن میں فوج نہیں بھیج رہے، اگر یورپ امن دستے رکھنا چاہتا ہے تو اچھی بات۔ امریکہ میں کار پلانٹس قائم ہوں گے۔ ریاض کے شمال مغرب میں واقع الدرعیہ پیلس میں امریکہ روس سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے زور دے کر کہا ہے کہ کہ امریکہ یوکرائن جنگ کے خاتمے کے لیے ماسکو کے ساتھ تعاون کے لیے اعلی سطح پر کام شروع کر دے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی تنازعے کو ختم کرنے کے لیے رعایتیں ہونی چاہئیں۔ امریکہ روس کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی مشنز کو دوبارہ فعال کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاض مذاکرات یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے پہلا قدم ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرائن کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھیں جنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پریس کانفرنس میں روس جنگ کا سارا ملبہ صدر ولودیمیر زیلنسکی پر ڈال دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ تین سال قبل شروع ہونے والی جنگ کی مکمل ذمہ داری یوکرائن پر عائد ہوتی ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ زیلنسکی نے جو کچھ کیا ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اس سے مشکلات بڑھیں اور جنگ کا آغاز ہوا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ولودیمیر زیلنسکی کی مقبولیت میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ یوکرائن میں نئے صدارتی انتخابات کی ضرورت ہے۔ٹرمپ نے یوکرائن کے صدر زیلنسکی کو ڈکٹیٹر قرار دے دیا۔ صدر ٹرمپ نے بیان میں کہا کہ صدر زیلنسکی نے انتخابات کرانے سے انکار کر دیا۔ یوکرائن ایسی جنگ میں شامل ہونے کو کہہ رہا ہے جو جیتی نہیں جا سکتی۔ بہتر ہے زیلنسگی آگے بڑھیں ورنہ ان کا ملک نہیں بچے گا۔ امریکہ کے بغیر یوکرائن جنگ بندی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔ امریکہ یورپ سے 200 بلین ڈالر زیادہ خرچ کر چکا ہے۔ صدر زیلنسکی نے اعتراف کیا کہ ہم نے جو رقم بھیجی اس میں سے نصف غائب ہے۔ جو بائیڈن نے کبھی بھی جنگ بندی کی کوشش نہیں کی۔ مجھے یوکرائن سے محبت ہے۔ یوکرائن تباہ ہو چکا ہے۔ لاکھوں لوگ مر گئے۔ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کیلئے کامیاب مذاکرات جاری ہیں۔ دریں اثناء یوکرائن کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے پاس روس کی تیار کردہ غلط معلومات ہیں۔ روس مجھ سے جان چھڑانا چاہتا ہے۔ اپنے ملک کا دفاع کرتا رہوں گا۔ پیوٹن یوکرائن پر قبضہ نہیں کر سکیں گے۔ روس کے ساتھ جنگ میں یوکرائن کا 320 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
بھارت کے پاس بہت پیسہ، ہم کروڑوں ڈالر کیوں دے رہے: ٹرمپ
Feb 20, 2025