پنجاب میں 18 بنکنگ کورٹس، 10 میں جج ہی نہیں: جسٹس فرخ عرفان
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائی کورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان ایڈمنسٹریٹو جج بنکنگ کورٹس پنجاب کی زیر صدارت صوبہ بھر کی بنکنگ کورٹس کے ججز کا اجلاس ہوا جس میں رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ چودھری ہمایوں امتیاز اور ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری اشتر عباس سمیت لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، راولپنڈی، ملتان اور بہاولپور کی بنکنگ کورٹس کے ججز نے شرکت کی۔ جسٹس محمد فرخ عرفان نے کہا کہ پنجاب میں 18 بنکنگ کورٹس ہیں لیکن 10 بنکنگ عدالتوں میں ججز ہی تعینات نہیں ہیں۔ لاہور کی 7 میں سے صرف ایک بنکنگ عدالت کام کررہی ہے۔ جن بنکنگ عدالتوں میں ججز نہیں ہیں وہاں فوری طور پر ججز تعینات کئے جائیں۔ فاضل جج نے اجلاس میں وفاقی سیکرٹری لائ، جسٹس اینڈ پارلیمنٹری افیئرز کے نمائندہ کی عدم حاضری کا بھی نوٹس لیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیصل آباد اور سیالکوٹ میں مقدمات کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے نئی عدالتیں بنائی جائیں گی۔ فیصل آباد میں مزید 2 جبکہ سیالکوٹ میں ایک بنکنگ کورٹ قائم کی جائیں گی۔ جسٹس فرخ نے ریکارڈ کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ریکارڈ رومز اور فائر پروف الماریوں کی فراہمی کی ہدایت کی۔ مزید برآں بنکنگ عدالتوں میں عملے کی بھرتی، عدالتوں کی تزئین و آرائش اور سرکاری رہائشگاہوں کی عدم دستیابی کی صورت میں بنکنگ کورٹس ججز کو 50 ہزار روپے بطور ہائوس رینٹ الاونس دینے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ وفاقی سیکرٹری لائ، جسٹس اینڈ پارلیمنٹری افیئر کو ہدایت جاری کی گئیں کہ بنکنگ کورٹس کے تمام معاملات و مسائل حل کرنے کیلئے کم از کم ڈپٹی سیکرٹری عہدہ کے آفیسر کو فوکل پرسن تعینات کیا جائے۔