تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی ،سردار صغیرچغتائی
پانیولہ(نامہ نگار)ممبر اسمبلی سردار صغیرچغتائی نے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی نونہال ہمارا سرمایہ ہیں جنکی بہتر تعلیم و تربیت ہمارا فرض ہے عصر حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے والدین اوراساتذہ مل کر قردار ادا کریں شعبہ تعلیم میں نجی سیکٹر کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے سرکاری تعلیمی اداروں پر عوامی اعتماد کو بحال کرنے کے لئے استاتذہ محنت کریں اگر ہمیں موقعہ ملا تو نظام تعلیم کو درست کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوںنے بنگوئیں میں نجی تعلیمی ادارے کی تقریب تقسیم انعامات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوے کیا جس سے اے ڈی سی عباسپور سردار جمیل صفدر، سردارعابد سابق صدر معلم ایم ڈی ادارہ سردار ضمیر خان ،پرنسپل نسرین وزیر وائس پرنسپل گلزارہ خاتون اور دیگر نے بھی خطاب کیا اس موقع پر طلبہ اور طالبات نے ملی نغمے ترانے مزاحیہ خاکے ٹیبلو اور دیگر رنگا رنگ پروگرام پیش کر کے سامعین سے داد تحسین حاصل کی اور سامعین کی توجہ کا مرکز بنے رہے مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ طبقاتی نظام تعلیم نے ہماری نسلوں کی سوچیں بدل ڈالیں جو سود مند نہیں ہمیں یکساں نظام تعلیم لانا ہو گا تاکہ معاشرتی تقسیم کو ختم کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ مضبوط و مستحکم پاکستان کشمیریوں کی بقاء کے لئے ناگزیر ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کا ظلم و ستم اور بھارتی ریاستی دہشت گردی تمام حدود کو عبور کر چکی ہے مقبوضہ وادی کے محصور اور مجبور عوام عالمی برادری سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ انسانیت کے ناطے اُن کے حق میں آواز بلند کریں گے اور بھارت کو ظلم و بربریت سے روک کر اپنا اخلاقی اور انسانی فریضہ انجام دیں گے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا پیدائشی اور بنیادی حق ہے جسے بھارت سمیت دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں سے نہیں چھین سکتی حق خود ارادیت کے حصول کو بین الاقوامی برادردی نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی صورت میں تسلیم کر رکھا ہے اس لیے اس حق کو مانگنے کے جرم میں کشمیریوں پر مظالم بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ریاستی دہشت گردی ہے جسے فی الفور بند ہونا چاہئیے انہوں نے مقامی عوام سے بھی کہا کہ ہر نماز کے بعد مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور وہاں کے عوام کے لئے دعائیں کیا کریں اس موقع پر مہمان خصوصی نے نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں انعامات بھی تقسیم کئے بعد ازاں سردار صغیر ڈنہ بنگوئیں گئے جہاں لال خان کی وفات اور سردار خضر کی اہلیہ کی وفات پر ان کے گھروں میں جاکر لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحومین کے لئے مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر کی دعا کی۔