موبائل چوری کا الزام: پولیس کا 8 سالہ یتیم بچے پر استری، ہیٹر سے تشدد
لاہور (نمائندہ خصوصی) پولیس نے موبائل چوری کے الزام میں8سالہ یتیم بچے پر بد ترین تشدد کیا۔ 8 سالہ یتیم بچے کو موبائل چوری کے الزام میں پکڑ کر گرم استری اور ہیٹر لگاکر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ برآمدگی نہ ہوئی تو تین روز بعد بچے کو گھر والوں کے حوالے کر دیا۔ بچے کی والدہ کی مدعیت میں ذمہ دار پولیس اہلکاروں کیخلاف تھانہ چوہنگ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مرکزی کردار سب انسپکٹر سعید احمد اور دیگر دو پولیس اہلکار نامزد ہیں۔ گرین ٹاؤن کے رہائشی 8سالہ احمدکاکہنا ہے کہ چند روز قبل نامعلوم لڑکا اسے والد سے ملوانے کا جھانسہ دے کر موبائل شاپ پر لے گیا۔ نوسرباز لڑکے نے احمد کو چھوٹا بھائی ظاہر کیا اور موبائل فون گھر دکھانے کے بہانے لے اڑا لڑکے کے واپس نہ آنے پر دکاندار نے اسے چوکی شیر شاہ پولیس کے حوالے کر دیا۔ چوکی شیر شاہ پولیس نے موبائل فون کی برآمدگی کے لیے درندگی کی انتہا کرتے ہوئے 8 سالہ یتیم احمد کو ننگا کر کے ہیٹر پر بٹھا دیا۔ گرم استری لگانے اور ہیٹر پر بٹھانے سے بچے کے کولہے بری طرح سے جھلس گئے۔ معصوم احمد کا کہنا ہے کہ پولیس والوں نے الٹا لٹکا کر ڈنڈوں سے بھی مارا۔ اہلخانہ کے مطابق احمد کے والد کا 7 سال قبل انتقال ہوا، جسے احمد نے کبھی اپنے ہوش میں دیکھا بھی نہیں۔ اہلخانہ نے میڈیا تک آواز اٹھائی تو سی سی پی اور لاہور نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔