حکومتی خود انحصاری و کفایت شعاری پالیسی…!
مکرمی! عزت مآب وزیراعظم پاکستان کا ’’ریاست مدینہ‘‘ اور ’’اسلامی فلاحی ریاست‘‘ کا تصور اور خود انحصاری و کفایت شعاری کی پالیسی ایک خوش آئند اور انقلابی اقدام ہے اس سلسلہ میں گزارش ہے کہ قومی و صوبائی سطح پر متوازی اور غیر ضروری وزارتیں اور ایسے شعبے ختم کر دئیے جائیں جن کی عملاً کاکردگی صفر ہے۔ اسی طرح مختلف محکمہ جات جو نام کے تو ہیں مگر کام کے نہیں۔ اسی طرح محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت میں ’’سی اوز‘‘ کی اضافی پوسٹیں ہیں۔ ماضی میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ’’ڈی ای او‘‘ ہوتا تھا۔ وہی خوش اسلوبی سے ڈسٹرکٹ کا سارا نظام چلاتا تھا۔ اب بھی ڈاک وغیرہ سے لے کر دیگر تعلیمی امور وہی سر انجام دیتا ہے۔ ’’سی اوز‘‘ کا کام صرف دستخط کرنا ہوتا ہے جبکہ ان کی بھاری بھر کم تنخواہیں، پرائیویٹ عمارات کا بطور دفاتر لاکھوں میں ماہانہ کرایہ اور درجنوں افراد پر مشتمل ماتحت عملہ ہوتا ہے۔ اساتذہ اور عوام عجیب مخمصے کا شکار رہتے ہیں۔ جو کام دنوں میں ہونا چاہئے وہ ہفتوں اور مہینوں کا طول پکڑ جاتا ہے اس طرح رشوت ستانی اور کرپشن کو فروغ مل رہا ہے۔ لہذا میری وزیراعظم جناب عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب اور مقتدر حقوں سے دردمندانہ گزارش ہے کہ تمام محکمہ جات میں اضافی پوسٹوں از قسم ’’سی اوز‘‘ کو ختم کر کے انہیں ماتحت عملہ سمیت دیگرمحکموں میں ایڈجسٹ کر دیا جائے۔اور اربوں روپوں کا ریونیو بچایا جائے۔ (محمد رفیق قمر، ضیا روڈ شکر گڑھ)