سینیٹ الیکشن کی منڈیاں لگ گئیں‘ گھوڑے خریدے جا رہے ہیں‘ فضل الرحمن
کراچی(نیوز رپورٹر)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے منڈیاں لگی ہوئی ہیں اور گھوڑے خریدے جارہے ہیں‘سینیٹ انتخابات کا یہ منظرپاکستان کیلئے باعث عارہے‘ منڈی میں ووٹ بیچنے والے لوگ ہمارے لئے کیسے قانون سازی کریں گے‘ اس کا نوٹس لیناچاہئے اور سینیٹ الیکشن بروقت اور شفاف ہونے چاہئے۔ان خیالات کا ظہارانہوں نے جامعہ محمودیہ لیاری میں درس قرآن اور علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرقاری شیرافضل خان‘ مولانا راشدمحمودسومرو‘قاری محمدعثمان‘مولاناعبدالکریم عابد‘مفتی نور الحق‘ عبدالحق مخلص‘مولاناعمرصادق اوردیگرعلما ء کرام بھی موجود تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عصری تعلیمی اداروں کے ڈگری ہولڈرزکیلئے تو نوکریاں نہیں ہیں اور دعویٰ کیا جارہا ہے کہ دینی مدارس کے فضلا ء کو قومی دھارے میں شامل کرنا ہے ہم انہیں کہتے ہیں کہ ہم توقومی دھارے میں ہیں اور آپ اسلامی دھارے میں شامل ہو جائیں ہم حکومت اور سول سوسائٹی سمیت تمام ان قوتوں کو دعوت فکر دیتے ہیں کہ وہ پہلے اسلامی دھارے میں شامل ہوں ہم پہلے سے ہی قومی دھارے میں نہ صرف شامل ہیں بلکہ قومی دھارے کے علمبردار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جماعت جلسوں میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتی مگر میڈیا نے تہیہ کر رکھا ہے کہ جے یو آئی کا پیغام عوام تک نہ پہنچے کیونکہ ہمارے پاس میڈیا کو دینے کیلئے کچھ نہیں ہے‘ 22 مارچ کو ایک بارپھرکراچی میں اسلام زندہ باد کانفرنس میں جے یو آئی عوامی قوت کا مظاہرہ کرے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قرآن پڑھنے اور پڑھانے والوں پر اللہ تعالیٰ اپنی نعمتیں نازل فرماتا ہے ہم نے وجود پاکستان کو نزول قرآن سے جوڑ دیا ہے مگر 70 سال گزرنے کے باوجود قرآن و سنت کو اپنے لئے بطور مملکتی نظام کو قبول نہیں کیا‘ قرارداد مقاصد متفقہ آئین ہے علماء نے اس میں اپنا کردار ادا کیا مگر اس کے باوجود اسلامی نظریاتی کونسل کی کسی ایک سفارش پر قانون سازی نہیں کی گئی ایسا کر کے حکمرانوں نے آئین کی نفی کی ہے اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اللہ نے بھوک اور بے روزگاری ہم پر مسلط کر دی۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی تقسیم اندرونی معاملہ ہے جس پر تبصرہ مناسب نہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کی شادی کے اعلان پر بھی کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہاکہ یہ ان کا خاندانی معاملہ ہے۔
فضل الرحمن