منگل کو قومی اسمبلی اور سےنےٹ کے اجلاس ہوئے‘ پارلےمنٹ کے دونوں اےوانوںکے اجلاسوں مےں موجود ارکان نے ہزارہ برادری کے 96 افراد کے جاں بحق ہونے پر نوحہ پڑھا۔ دونوں اےوانوں مےں حکومتی اور اپوزےشن ارکان ہزارہ والوں کے قتل عام پر احتجاج کےا حسب معمول قومی اسمبلی کا اجلاس 40 منٹ کی تاخےر سے شروع ہوا اور دوگھنٹے 30 منٹ تک جاری رہا۔ منگل کو پرائےوےٹ ممبرز ڈے تھا لےکن اےوان مےں ارکان کی حاضری ماےوس کن تھی جب اجلاس شروع ہوا اےوان مےں 25 ارکان تھے۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں پینل آف چیئرمین کے رکن چوہدری عبدالغفور نے ایجنڈے کے مطابق کارروائی چلانے کی کوشش کی تو اسے حکومتی حلیف جماعت اے این پی کے ارکان نے ناکام بنا دیا۔ بحث کے دوران بھی اپوزیشن کی رکن کشمالہ طارق نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر چوہدری عبدالغفور نے اجلاس بدھ کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا۔ مسلم لےگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی رےاض فتےانہ نے اےوان مےں احتجاج کےا کہ ”آرڈر آف دی ڈے“ نہےں لےا جا رہا انہےں خدشہ ہے کہ موجودہ قومی اسمبلی آئندہ چند دنوں مےں تحلےل ہونے والی ہے ان کے آئٹمز زےربحث آنے سے رہ جائیں گے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38