لاہور/ گوجرانوالہ/ شیخوپورہ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار خصوصی) گوجرانوالہ‘ شیخوپورہ سمیت دیگر شہروں میں میں پابندی کے باوجود بسنت منائی گئی‘ فضا گولیوں کی تھرتھراہٹ اور بُو کاٹا کے نعروں سے گونجتی رہی۔ شہریوں نے چھتوں پر چڑھ کر پتنگ بازی کی اور ڈیک لگاکر رقص کیا۔ نوجوانوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی بھی جاری رہی جبکہ لاہور میں پتنگ لوٹتے لڑکا جاں بحق ہو گیا ‘ پولیس نے کریک ڈاﺅن کرکے سینکڑوں افراد گرفتار کر لئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور اور راولپنڈی میں پتنگیں لوٹنے سے 2افراد جاں بحق ہو گئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود گوجرانوالہ میں بسنت منائی گئی۔گوجرانوالہ پولیس نے کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے 150 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ اس خونی کھیل کے دوران اب تک 40 سے زیادہ نوجوان زخمی ہوکر مختلف ہسپتالوںمےں پہنچ گئے جبکہ 4ہزار پتنگیں اور سینکڑوں ڈوریں قبضہ میں لے لی گئیں۔ پولیس کے مطابق سب سے بڑی کارروائی سیٹلائٹ ٹاﺅن پولیس نے کی جنہوں نے گلی محلوں میں سیڑھیاں لگاکر چھتوں پر چڑھتے ہوئے 45 کے قریب پتنگ بازوں کو گرفتار کیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے 65افراد کو جیل بھجوا دیا۔ دریں اثناءپولیس اہلکاروں اور شہریوں کے درمیان شدید گرما گرمی اور گالی گلوچ کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق پابندی کے باوجود شیخوپورہ گولیوں کی تھرتھڑاہٹ اور بُو کاٹا کے نعروں سے گونج اٹھا۔ نوجوانوں نے بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ بسنت منائی اور اپنے گھروں کی بالائی چھتوں پر سرچ لائٹ لگاکر انڈین اور پاکستانی گانوں پر رقص کیا۔ بعض مقامات پر جام چھلکنے اور پاﺅں تھرکنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ شہر میں خفیہ مقامات پر ڈوریں فروخت ہوتی رہیں ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 100افراد کو پابندی کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا اور 5ہزار پتنگیں اور ڈوریں قبضہ میں لے لیں۔ بسنت کے دوران بار بار بجلی ٹرپ ہوتی رہی‘ آسمان رنگ برنگی پتنگوں اور گڈوں سے سجا رہا اور درجن سے زائد نوجوان زخمی ہو گئے جبکہ قبضہ سے 5ہزار پتنگیں اور بھاری مقدار میں ڈور کی چرخیاں برآمد کرلی ہیں جبکہ لاہور کے محلہ نصیر آباد‘ باغبانپورہ کا 11سالہ بلال مسجد کی چھت پر گزرنے والی تاروں میں پھنسی ہوئی پلاسٹک سے بنی پتنگ لوہے کے راڈ سے اتارنے لگا تو راڈ میں کرنٹ آ گیا جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ فیصل آباد میں بھی بسنت منائی گئی۔ مغلپورہ پولیس نے ایک پتنگ فروش سلیم کو گرفتار کرکے ساڑھے تین سو پتنگیں اور 60ڈور کی چرخیاں برآمد کرلیں۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق پولیس نے شہر میں پتنگ سازوں اور پتنگ بازوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے‘ پنجاب حکومت کے احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے پتنگ بازوں نے ہزاروں شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈال دیں۔ پولیس نے بچوں کو ڈرانے کے لئے کیبل پر اشتہارات بھی چلائے ہیں مگر خطرناک ڈوریں فروخت کرنے والوں نے دھڑلے سے اپنا کام شروع کرکے پولیس کو چیلنج کئے رکھا۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے پتنگ بازی پر پابندی کے باوجود بسنت منائی گئی‘ منچلے پتنگ بازوں اور پولیس کے مابین آنکھ مچولی کا کھیل جاری رہا۔ پولیس سے بچنے کے لئے چھتوں پر لائٹیں لگائے بغیر پتنگ بازی اور رات بھر بُو کاٹا کے شور نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا رکھا۔ پولیس نے درجن بھر نوجوانوں کو گرفتار کر لیا جبکہ 6بچے چھتوں سے گرکر زخمی ہو گئے۔ کھڈیاں خاص سے نامہ نگار کے مطابق سلیم کے گودام پر چھاپہ مارکر ہزاروں روپے مالیتی دھاتی ڈور اور پتنگیں برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ سی پی او لاہور پرویز راٹھور نے لاہور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ پتنگ بازی کرنے اور گڈی و ڈور کے فروخت و تیار کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے وارننگ دی کہ اس سلسلہ میں اگر کسی بھی افسر یا اہلکار نے کوتاہی کی تو اس کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ سی سی پی او کو بتایا کہ کیا پولیس نے کارروائی کے دوران 106افراد کو گرفتار کرکے سینکڑوں پتنگیں قبضے میں لے لی ہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024