ڈیرہ اسماعیل خان: جنازے کے جلوس میں خود کش دھماکہ، تیس سے زائد افراد جاں بحق, 100 سے زائد زخمی
ڈیرہ اسماعیل خان میں یہ دھماکہ آج صبح دس بجے کے قریب اس وقت ہوا جب ایک روز قبل قتل ہونے والے ایک مقامی شخص کا جنازہ لے جایا جارہا تھا ۔ جنازے میں پندرہ سو کے لگ بھگ افراد شریک تھے ۔ عینی شاہدین کے مطابق جنازے کا جلوس جب شہرمیں شوبرا چوک پہنچا تو ایک خود کش دھماکہ ہوگیا اور دھماکے کے ساتھ ہی نامعلوم افراد کی جانب سے جلوس کے شرکا پر فائرنگ شروع کردی گئی۔ اس کے نتیجے میں کم ازکم تینتیس افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ہلاک ہونے والے پچیس افراد کی لاشیں سی ایم ایچ جبکہ آٹھ کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچائی گئیں زخمیوں کو طبی امداد کے لئے مقامی ہسپتالوں کے علاوہ نشتر ملتان، بھکر اور راولپنڈی کے ہسپتالوں میں پہنچا یا جارہا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔ اس واقعہ کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور ہنگامے شروع ہوگئے جبکہ شہر بھر کی تمام مارکیٹیں بند ہوگئیں ۔ مشتعل افراد نے فائرنگ اور توڑ پھوڑ شروع کردی جس سے متعدد دکانیں تباہ ہوگئیں ۔ حکام کی جانب سے شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور دیگر حکام نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر کالعدم تحریک نفاذ فقہہ جعفریہ کے رہنما علامہ رمضان توقیر نے دہشت گردی کے اس واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے ۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ڈیرہ غازی خان میں بھی جنازے کے جلوس میں خود کش دھماکے میں تیس کے قریب افراد جاں بحق ہوئے تھے۔