Waqt News
Tuesday | February 07, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں 4300 روپے کی بڑی کمی
  • پی ایس ایل 8 کا آفیشل ترانہ اس مرتبہ کون گنگنائے گا
  • ویمن ٹی ٹونٹی ورلڈکپ،قومی کرکٹرز کا آفیشل فوٹوشوٹ جاری
  • منی لانڈرنگ ریفرنس: وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • کامران اکمل کا تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

موجودہ دور میں صحافت کی گرتی ہوئی اقدار

Dec 20, 2012 12:39 AM, December 20, 2012
  • مظہر علی خان لاشاری
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

ایک زمانہ ہوا کرتا تھا کہ صحافت کو مشن سمجھ کر عوام اور حکمرانوں کیلئے مثبت پہلوﺅں کو اجاگر کیا جاتا تھا جس کے ثمرات بہت دور تک جاتے معاشرے کے اندر ہر نمائندہ فرد اپنی ایک حیثیت رکھتا ہے اور پھر صحافت کی تو شان ہی نرالی ہے کہ کبھی صحافیوں کے ایک کالم یا فیچر پر حکمرانوں کے ایوانوں میں ہلچل پیدا ہو جاتی تھی لیکن اب ایسا ممکن نہیں رہا وہ جو مثال ہے کہ جو چیز کم ہوتی ہے اس کی بڑی قدر ہوتی ہے اور جو چیز زیادہ ہو جاتی ہے وہ عام ہو جاتی ہے اور جب کوئی چیز عام ہو گئی تو اس کی قدر کھو گئی۔ کچھ اس قسم کی صورتحال آج ہی اسی صحافت کو بھی درپیش ہے کہ رکشہ چلانے والے بھی اپنے آپ کو صحافی ظاہر کرکے ٹریفک پولیس کو جھاڑتے نظر آتے ہیں۔ جن کو دیکھو اس نے کسی نہ کسی اخبار کا کارڈ یا پھر کسی نیوز چینل کا مونوگرام اٹھا رکھا ہے۔ آپ جس محکمہ میں جائیں کرپشن کی داستانیں ملیں گی۔ پولیس سے لیکر محکمہ ریونیو اور واپڈا میں تو کرپشن کی داستانیں روزمرہ کا معمول بن چکی ہیں اور کرپشن ہی کی وجہ سے پی آئی اے اور ریلوے تباہ ہو چکے ہیں۔ محکمہ مال کے پٹواریوں کے پاس اس وقت پندرہ لاکھ سے زیادہ مالیت کی گاڑی ضرور ہوتی ہے۔ اس طرح پولیس کے اے ایس آئی اور واپڈا کے میٹر ریڈر بھی کسی سے آن میں کم نہیں ہیں۔ اب اگر ان حالات میں آج سے بیس سال پہلے والی صحافت ہوتی تو یقیناً ایسی کرپشن کا بازار گرم نہ ہوتا بلکہ الیکٹرونک میڈیا نے کرپشن کرنے والوں کی داستانوں کو عام کرکے کرپٹ لوگوں کو مزید ”ڈھیٹ“ بنا دیا ہے۔ پہلے جو صحافت اور پرنٹ میڈیا کا ایسے کرپٹ عناصر پر خوف ہوتا تھا وہ اب بار بار کی کرپشن کی داستانیں فلموں کی صورت میں چلنے سے ختم ہو چکا ہے۔ صحافت اب جس تیزی کے ساتھ زوال پذیر ہے اس کا نتیجہ آئندہ چند سالوں تک آ جائے گا کہ جھوٹی خبروں کا بار بار چلایا جانا اور کسی کی پگڑی کو بار بار اچھالے جانے سے معاشرے کو آخر کس قسم کا درس دیا جا رہا ہے۔ یقیناً ہماری صحافت میں بڑے نام پیدا ہو چکے ہیں جن پر آج بھی زمانہ ناز کرتا ہے جن میں مولانا ظفر علی خان، حمید نظامی، مولانا غلام رسول مہر، آغا شورش کاشمیری، مولانا عبدالمجید سالک، چراغ حسن حسرت جیسے نابغہ روزگار لوگ شامل تھے اور آج کے دور میں اس قافلے کے سالار جناب مجید انہی لوگوں کے نقش قدم پر چل کر اپنے دم صحافت کے نام کو زندہ کئے ہوئے ہیں اور آج کے اس پرآشوب دور میں حضور اقدسﷺ کے فرمان پر عمل پیرا ہونا اپنے اوپر لازم کیا ہوا ہے کہ بہترین جہاد جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق بیان کرنا ہے۔ جناب مجید نظامی کا یہ سلسلہ ایوب خان کے دور سے لیکر جنرل پرویز مشرف اور اب صدر آصف علی زرداری کے دور تک جاری و ساری ہے۔ آج کے اس دور میں جہاں تک صحافت میں آنے کیلئے نہ تو کسی تعلیم کی حد اور نہ ہی کسی اخلاق کی۔ جس کا جی چاہے اس مے خانہ میں داخل ہو کر جام پی سکتا ہے اور ایسے ہی جاہل لوگوں نے آج صحافت کے عظیم مشن کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے اور افسوس نہ تو کسی حکومت نے آج تک صحافیوں کی تعلیم اور اخلاق کے بارہ میں توجہ دی اور نہ ہی کسی اخبار کے ایڈیٹر کو اس بارے میں کچھ نظر آیا۔ کم از کم M.A تک یہ شرط لازمی ہو اور پھر کوئی شخص صحافت کے ساتھ وابستہ ہو۔ خدارا صحافت کی اس گرتی ہوئی اقدار کو روکا جائے اور اچھے اور پڑھے لکھے لوگوں کو صحافت کے ساتھ وابستہ کیا جائے تاکہ معاشرے میں صحافت کا مقام دوبارہ بلند ہو سکے اور صحافیوں کے وقار میں مزید اضافہ ہو سکے۔

سونے کی فی تولہ قیمت میں 4300 روپے کی بڑی کمی

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مظہر علی خان لاشاری

مظہر علی خان لاشاری

مشہور ٖخبریں
  • پرویز مشرف کی یادیں اور باتیں 

    Feb 06, 2023
  • میرے لئے ’’سٹاک ہوم سینڈروم‘‘ کا طعنہ 

    Feb 07, 2023
  • زوال کا عروج

    Feb 06, 2023
  • سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارتخانہ بند ...

    Feb 06, 2023 | 10:59
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں 4300 روپے کی بڑی کمی

    Feb 07, 2023 | 19:07
  • پی ایس ایل 8 کا آفیشل ترانہ اس مرتبہ کون گنگنائے گا

    Feb 07, 2023 | 18:33
  • ویمن ٹی ٹونٹی ورلڈکپ،قومی کرکٹرز کا آفیشل فوٹوشوٹ جاری

    Feb 07, 2023 | 18:29
  • منی لانڈرنگ ریفرنس: وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں ...

    Feb 07, 2023 | 18:20
  • کامران اکمل کا تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

    Feb 07, 2023 | 18:17
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • میرے لئے ’’سٹاک ہوم سینڈروم‘‘ کا طعنہ 

    Feb 07, 2023
  • چیئر مین سینٹ کی مستعفی ہونے کی دھمکی 

    Feb 07, 2023
  • پرویز مشرف کی یادیں اور باتیں 

    Feb 06, 2023
  • اقوام متحدہ کا کردار اور مسئلہ کشمیر

    Feb 05, 2023
  • یوم یکجہتی کشمیر، کبھی تو مظلوم کی سنی جائے!!!!!

    Feb 05, 2023
  • 1

    مسئلہ کشمیر کا حل عالمی اداروں کے لیے بڑا چیلنج ہے

  • 2

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ¿ برطانیہ

  • 3

    انسداد پولیو مہم: نگران وزیراعلیٰ کا عزم

  • 4

    جیل بھرو تحریک کی بجائے ملک سنبھالو تحریک چلائیں

  • 5

    جنرل پرویز مشرف کا انتقال

  • 1

    منگل ، 15 رجب المرجب1444ھ،7 فروری 2023ئ

  • 2

     پیر ، 14 رجب المرجب1444ھ،6 فروری 2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • افراط زر اور آئی ایم ایف پروگرام

    Feb 07, 2023
  • پرویز مشرف کا عہد حکمرانی اور قانونی نفاق 

    Feb 07, 2023
  • مفتاح- عباسی گٹھ جوڑ

    Feb 07, 2023
  • ’ٹوٹا ہوا تارا‘ اور مہِ کامل کی آرزو

    Feb 07, 2023
  • آصف زرداری کا عمران خان کو قانونی نوٹس 

    Feb 07, 2023
  • ورلڈکینسر ڈے:نوری ہسپتال انتظامیہ کی خوشخبری

    Feb 07, 2023
  • اقبال کا کشمیر "تاریخ کے پس منظر میں"

    Feb 07, 2023
  • آزمودہ را آزمودن …کارِ احمقان است 

    Feb 07, 2023
  • مجھاں نوں ڈُبنا مہنہ ہوندااے

    Feb 07, 2023
  • تم سب وقت کے تھپڑ سے ڈرو

    Feb 07, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۴)

  • 2

     عفووحلم کے پیکر(۳)

  • 3

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 1

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    بال جبریل 

  • 2

    چودھری نیاز علی خان کے نام خط

  • 3

    ارمغان حجاز

  • 4

    ماخوذ از

  • 5

    مضمون اقبال کا سیاسی تفکر

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group