20 اگست 2020: پاکستان کے بہادر سپوت اور سب سے کم عمر نشان حیدر راشد منہاس شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پاک فضائیہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے ان کے یوم شہادت پر ایک مختصر دستاویزی فلم نشر کر دی۔ 17 فروری 1951 کو کراچی میں جنم لینے والے راشد منہاس ملکی تاریخ کا ایک ایسا درخشاں ستارہ ہیں ۔ جو آنے والی نسلوں کو اپنی روشنی سے منور کرتے رہیں گے ۔ ملکی سرحدوں کی حفاظت کا جذبہ دل میں لیے راشد منہاس نے 14 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ کے 51ویں جی ڈی پی کورس میں کمیشن حاصل کیا۔ بعد ازاں وہ آپریشنل کنورژن کورس کے لیے ماڑی پور (مسرور) میں تعینات نمبر 2 اسکواڈرن پہنچے۔ جہاں رب کائنات نے ان کے مقدر میں لا زوال رفعتیں لکھ رکھی تھیں۔20 اگست 1971 کےدن کراچی کی فضاؤں میں وہ ناقابل فراموش داستان شجاعت لکھی گئی جسے راشد منہاس نے اپنے لہو سے رقم کیا ۔ اس دن راشد منہاس کے انسٹرکٹر پائلٹ مطیع الرحمان نے انکے T-33 تربیتی طیارے کو ہائی جیک کرنے کے بعد بھارت لے جانے کی کوشش کی تو راشد نے اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے طیارے کو ملکی سرحد عبور کرنے سے پہلے زمین سے ٹکرا دیا ۔ راشد منہاس کی وطن سے لازوال محبت اور ناقابل فراموش شجاعت کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں نشان حیدر کا اعزاز عطا کیا۔ راشد منہاس کا شمار ملک کے ان جری جوانوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی جان مادر وطن پر قربان کر دی لیکن ملکی وقار پر آنچ نہیں آنے دی۔ راشد منہاس شہید ہماری آنے والی نوجوان نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔اور تا قیامت ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024