Waqt News
Saturday | January 16, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • شہروں کو خوبصورت اور صاف ستھرا بنانے کیلئے حکومت وسائل فراہم کرے گی: میاں اسلم اقبال
  • شہر میں پرچون سطح پر برائلرگوشت کی قیمت 7روپے اضافہ
  • آئی ٹی سیکٹرز کے2ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 1ارب 44 کروڑ 21لاکھ 9ہزار روپے کی منظوری
  • پی ایچ ایف سیکریٹری جنرل اولمپیئن آصف باجوہ نے سپورٹس بورڈ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل محمد ارشد کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا
  • امریکا، یورپ اور ایشیا میں سونے کے نرخوں میں کمی

کچلاک اور کابل حملے اور اختر مینگل کا گلہ

Aug 20, 2019 9:07 AM, August 20, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
کچلاک اور کابل حملے اور اختر مینگل کا گلہ

اختر مینگل کا گلہ برحق۔ ہمارے میڈیا نے ان کی جماعت کے ایک اہم رہ نما کے قتل کو تقریباََ نظر انداز کیا۔ مقتول سردار نوروز خان کے جان نشین اور سیاسی وارث تھے۔ ان کے قافلے پر خضدار میں حملہ ہوا۔ مذکورہ خاندان کی چوتھی نسل کا ایک پڑپوتا بھی اس کی نذر ہوگیا ۔ جو قتل ہوا ہے اس کے سنگین مضمرات ہوسکتے ہیں۔

اختر مینگل کو مگر یہ بھی سمجھنا ہوگا کہ میرے نوجوان ساتھیوں کی اکثریت کو خبر ہی نہیں کہ سردار نوروز خان کون تھے۔ٹویٹر کے ذریعے اپنے تعصبات اور غم وغصے کا مسلسل اظہار کرنے والوں کے پاس تاریخ کی کوئی کتاب پڑھنے کی فرصت نہیں۔ان کی بے پناہ تعداد کو جغرافیہ کا واجبی علم بھی میسر نہیں ہے۔بلوچستان کا نقشہ شہروں کے نام لگائے بغیر ان کے سامنے رکھ دیں توہرگز بتا نہیں پائیں گے کہ خضدار کہاں واقعہ ہے۔صحافیوں کے دفاع کے لئے ان دنوں آزادیٔ صحافت کی ’’محدودات‘‘ کا ذکر بھی ہوسکتا ہے۔سیلف سنسرشپ اپنی جگہ ایک حقیقت ہے۔ہماری اکثریت ’’لفافہ‘‘ کی تہمت سے بھی پریشان ہوچکی ہے۔بچ بچاکر لکھنے اور بولنے کی عادت مگر ذہن کو بالآخر کاہل بنادیتی ہے۔جن معاملات کا تفصیلی ذکر ممکن ہے ان کی جانب بھی نگاہ نہیں اُٹھتی۔ کالم لکھتے ہوئے یہ خیال بھی رکھنا پڑتا ہے کہ جب وہ سوشل میڈیا پر نظر آیا تو کتنے لوگ اسے پسند کریں گے اور پڑھنے کے بعد دوسروں تک Shareکرنے کی زحمت اٹھائیں گے۔ بلوچستان کا ذکر سوشل میڈیا پر Ratingsنہیں لیتا۔

پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید دھند، موٹروے کئی مقامات سے ٹریفک کیلئے بند

پاکستان ہی نہیں دُنیا بھر کا میڈیا ان دنوں Hypeکاغلام بن چکا ہے۔ریاستوں کی دائمی اشرافیہ Narrativeکو اپنے مکمل کنٹرول میں رکھنے کو بضد ہے۔ریاستی بیانیوں کے مابین برپا جنگوں میں انفرادی کاوشوں سے اہم ترین معاملات پر توجہ دینا اب ممکن نہیں رہا۔اگست 2019کے آغاز میں مودی سرکار نے بھارتی ا ٓئین کے آرٹیکل 370کی تنسیخ سے جنوبی ایشیاء میں ایک نیا بحران پیدا کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال ٹھوس وجوہات کی بناء پر ہماری بھرپور توجہ کی مستحق ہے۔ پاکستانی ہی نہیں بی بی سی اور نیویارک ٹائمز جیسے عالمی رسائی کے حامل صحافتی ادارے بھی اس کے تفصیلی ذکر کو مجبور ہیں۔پاکستانی صحافیوں کو تاہم مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال پر نگاہ رکھتے ہوئے اپنی توجہ کو زوم آئوٹ کرتے ہوئے ان معاملات کوبھی جانچنا ہوگا جو کئی حوالوں سے آرٹیکل 370کی تنسیخ کی بدولت رونما ہورہے ہیں۔عوامی جمہوریہ چین مثال کے طورپر یقینا ہمارا یار ہے۔اس کی بدولت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیرکی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں خواہ ’’بند کمرے‘‘ کے اجلاس میں لیکن تشویش کا اظہار کرنے کو مجبور ہوئی۔سوال مگر یہ بھی اٹھتا ہے کہ کیا چین نے فقط پاکستان کی محبت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کیا۔ میرا جواب نفی میں ہے۔لداخ کو ماضی کی ریاست جموںوکشمیر سے کاٹ کر براہِ راست دلی کے کنٹرول میں لاتے ہوئے مودی سرکار نے ہمارے گلگت بلتستان کے بارے میں اپنے عزائم کا اظہار کیا ہے۔چین اس سے فقط CPECکی وجہ سے ہی لاتعلق نہیں رہ سکتا۔لداخ کے ہمسایے میں تبت بھی ہے۔وہاں کا ایک دلائی لامہ ہوتا ہے جو کئی برسوں سے بھارت میں جلاوطن ہوا بیٹھا ہے۔پاکستان کے میڈیا میں لداخ سے جڑے پہلو مگر کماحقہ انداز میں نمایاں نہیں ہوئے۔اس حقیقت کا بھی ادراک نظر نہیں آرہا کہ 5اگست2019کے روز لئے اقدام کے بعدمسئلہ کشمیر فقط پاک،بھارت قضیہ نہیں رہا۔ عوامی جمہوریہ چین بھی اب اس معاملے کا Legitimateفریق بن گیا ہے۔ باہمی مذاکرات کے ذریعے صرف پاکستان اور بھارت ہی اس قضیے کا حل تلاش نہیں کرسکتے۔ چین کے مطالبات اور خدشات کو بھی اب مساوی اہمیت دینا ہوگی۔لداخ کے حوالے سے جو نئی صورت حال نمودار ہوئی ہے اس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہمیں اس حقیقت کو بھی نظر میں رکھنا ہوگا کہ امریکی صدر وائٹ ہائوس میں مزید چار سال رہنے کو یقینی بنانے کے لئے افغانستان سے اپنی افواج نکالنے کو اتاولا ہورہا ہے۔اس ضمن میں اسے پاکستان کا تعاون درکار ہے۔پاکستان سے تعاون کو یقینی بنانے کے لئے اس نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو 22جولائی کو وائٹ ہائوس مدعو کیا۔چرب زبان چاپلوسی سے کام لیتے ہوئے یہ بڑھک بھی لگادی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیارہے۔ خواہش اس کی یہ تھی کہ پاکستان فی الوقت اس سے افغانستان کے حوالے سے بھرپور تعاون پر توجہ دے۔ اس کے ’’عوض‘‘ وہ مسئلہ کشمیر ’’حل‘‘ کروادے گا۔نریندرمودی کو ٹرمپ کی مذکورہ پیش کش نے مشتعل کردیا۔براہِ راست جواب دینے کے بجائے اس نے آرٹیکل 370کے خاتمے کا اعلان کردیا اور مقبوضہ کشمیر پر اپنے تسلط کو مزید وحشیانہ بنادیا۔ٹرمپ مودی کے مذکورہ اقدام پر خاموش رہا۔ہمارے وزیر اعظم کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کے باوجود جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو کم از کم اس امر پر بھی مجبور نہ کیا کہ وہ ایک باقاعدہ اعلان کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اپنی ’’تشویش‘‘ کو دُنیا کے سامنے لائے۔پاکستان اور بھارت کو اپنے معاملات ’’باہمی مذاکرات‘‘ کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتا رہا۔جمعہ ہی کے روز مگر امریکی صدر نے اپنے مشیروں کے ساتھ افغانستان کی تازہ ترین صورت حال جاننے کے لئے ایک تفصیلی اجلاس طلب کیا۔ اس کے اختتام پر ایک ٹویٹ بھی لکھی۔ اس کی ٹویٹ نے ثابت کردیا کہ جنوبی ایشیاء میں امریکی صدر کی سوئی صرف افغانستان پر اٹکی ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر مسلط ہوا ’’لاک ڈائون‘‘ اس کی فکر کا باعث نہیں۔

نوائے وقت سروس

افغانستان کا ذکر مگر نریندر مودی نے بھی اپنے ملک کے یوم آزادی کے دن کیا ہے۔افغان صدر اشرف غنی کو 19اگست کے روز آنے والے ’’یوم آزادی‘‘ کی پیشگی مبارک باد دی۔افغانستان کو ’’بھارت کی طرح‘‘ دہشت گردی کا نشانہ کہا اور ساتھ ہی سری لنکا کو بھی جنوبی ایشیاء کے ان ممالک میں شامل کرلیا جنہیں باہم مل کر ’’دہشت گردی‘‘ کا مقابلہ کرنا ہوگا۔اپنی تقریر میں پاکستان کا ذکر کئے بغیر افغانستان پر توجہ دیتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نے امریکی صدر کو سفارتی پیغام یہ دیا ہے کہ اس کے ملک کو مسئلہ افغان کا حل ڈھونڈنے کے عمل سے باہر نہیں رکھا جاسکتا۔اس تقریر کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ کو گزشتہ جمعہ کے روز ہی ہمارے بلوچستان کے شہر کچلاک میں اس مسجد پر ہوئے حملے پر ازسرنو غور کرنا ہوگا جو کئی برسوں سے طالبان کے موجودہ امیر ملاہیبت اللہ اخوند کے چلائے مدرسے سے ملحق ہے۔ان دنوں اس مدرسے اور مسجد کا مدارالمہام طالبان کے موجودہ امیر کا بھائی حافظ احمد اللہ تھا۔ اسے مسجد کے منبرتلے نصب ٹائم بم کے ذریعے کئے دھماکے کی بدولت ماردیا گیا ہے۔خدارا دوبارہ غور کریں۔جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرے میں ہوا اجلاس مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال پر ’’صلاح مشورے‘‘ کے لئے مختص تھا۔اس کے منعقد ہونے سے چند گھنٹے قبل مگر مقبوضہ کشمیرسے سینکڑوں میل دور واقعہ کچلاک کے ایک مدرسے پر حملہ ہوتا ہے۔ اس مدرسے کابراہِ راست تعلق طالبان کے موجودہ امیر سے ہے جو ان دنوں امریکہ سے افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے مذاکرات کے حتمی مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ملاہیبت اللہ سے منسوب مدرسہ پر حملے سے پیغام یہ دینے کی کوشش ہوئی کہ طالبان متحد قوت کی صورت باقی نہیں رہے۔ ان کی صفوں میں سنگین اختلافات پیداہوچکے ہیں۔ان کے ساتھ کوئی معاہدہ اگر ہوبھی گیا تو اس پر کماحقہ عمل درآمد کے امکانات روشن نہیں۔کچلاک پر ہوئے حملے کے عین ایک روز بعد کابل کے مغرب میں واقعہ ایک شادی ہال پر حملہ ہوگیا۔دل دہلادینے والے اس واقعہ میں اب تک کم از کم 63ہلاکتیں ریکارڈ پر آگئی ہیں۔واقعہ اس قدر سنگین تھا کہ اس کی وجہ سے افغانستان نے 19اگست والے یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کردی ہیں۔اس سنگین اور اندوہناک واقعہ کے بعد زلمے خلیل زاد نے ایک ٹویٹ لکھا ہے۔اسے غور سے پڑھیں۔ ٹرمپ کا افغانستان میں حل کی تلاش کے لئے لگایا مشیر اس کے ذریعے تقریباََ اعتراف کررہا ہے کہ طالبان کو ’’امن وامان‘‘ یقینی بنانے کے لئے ریاستی قوت واختیار میں جلدازجلد شراکت دینا ہوگی۔کچلاک اور کابل میں ہوئے حملے میری دانست میں افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے جاری عمل کو ناکام بنانے کی سنگین ترین کوشش ہیں۔ ان کا مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال سے بھی گہرا تعلق ہے۔اس تعلق کو مگر ہمیں کو ن سمجھائے گا۔

 ڈی پی او اٹک کی اعلیٰ پولیس افسران کے ساتھ کرائم میٹنگ 
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نصرت جاوید

نصرت جاوید


مشہور ٖخبریں
  •  نیا سال نجومیوں کی نظر میں

    Jan 04, 2021
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ایسی اپوزیشن سے کسی کو کیا پریشانی!

    Jan 06, 2021
متعلقہ خبریں
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مارشل آرٹس کھیلوں کے ...

    Dec 11, 2020 | 18:24
  • واپڈا اور ایس ایس جی سی نے نیشنل چیلنج کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے ...

    Dec 18, 2020 | 18:03
  • پاکستان اور نیوزی لینڈ کی سیریز کا آغاز 18 دسمبر کو پہلے ٹی20 ...

    Nov 21, 2020 | 16:24
  • مسئلہ بجٹ میں ووٹ دینا نہیں بلکہ بلوچستان کی حالت زار ...

    Jun 14, 2019 | 18:56
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • امریکا، یورپ اور ایشیا میں سونے کے نرخوں میں کمی

    Jan 15, 2021 | 18:05
  • سابق اطالوی وزیراعظم برلسکونی دل میں تکلیف کے بعد اسپتال ...

    Jan 15, 2021 | 17:58
  • کوروناسے صحتیاب افراد کو 5 ماہ تک دوبارہ وائرس نہیں ...

    Jan 15, 2021 | 17:52
  • سعودی عرب میں10دن تک سردی کی شدید لہر کی وارننگ جاری 

    Jan 15, 2021 | 17:44
  • سعودی عرب کے شہروں جدہ اور دمام میں سینما گھروں کا افتتاح

    Jan 15, 2021 | 17:38
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • اسلام آباد کی کشش، مہنگا پٹرول اور جماعت اسلامی ...

    Jan 15, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
  • براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

    Jan 14, 2021
  • حقیقی سیاسی کارکن ندیم افضل چن کی رخصتی اور پی ٹی ...

    Jan 14, 2021
  • جزائے متعلق صدارتی آرڈینینس کی بجائے حکومتی ...

    Jan 13, 2021
  • 1

    وطن کا دفاع مضبوط بنانے اور بلوچستان کی ترقی کیلئے فوج کے شانہ بشانہ ہونا ہوگا

  • 2

    پرتشدد قوم پرست تنظیموں پر  پابندی کا صائب مطالبہ

  • 3

    اسامہ ستی قتل کی انکوائری رپورٹ

  • 4

    پرامن افغانستان خطہ کی اہم ضرورت ہے‘ پاکستان اپنے دفاع سے غافل نہیں

  • 5

    وزیر اعظم کی وزرا کو کارکردگی  بہتر بنانے کی ہدایت 

  • 1

    جمعۃ المبارک‘  30؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  15؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    جمعرات‘  29؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  14؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    بدھ ‘  28؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  13؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    منگل‘  27؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  12؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    پیر‘  26؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  11؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • این جی اوز کا کردار 

    Jan 15, 2021
  • مقبوضہ کشمیر۔نسل کشی کب تلک ؟ 

    Jan 15, 2021
  • سانحہ مچھ اور را کا مکروہ چہرہ 

    Jan 15, 2021
  • حکومت اور حکمرانی

    Jan 15, 2021
  • ’’حضرت سُلطان باہوؒ ،علامہ اقبالؒ اور ...

    Jan 15, 2021
  • ایک مسلم سا کسی کا اُوج نہیں ہے

    Jan 15, 2021
  • کورونا سے زیادہ خطرناک

    Jan 15, 2021
  • کسان تحریک کے خلاف مودی کے اوچھے ہتھکنڈے 

    Jan 15, 2021
  • سرکاری ملازمین اور بادشاہی شرارت

    Jan 15, 2021
  • پاکستان کا صنعتی پہیہ گھوم رہا ہے 

    Jan 15, 2021
  • 1

     خدمت انسانیہ، مفت علاج اور ادویات

  • 2

    حمید نظامیؒ کی یاد میں 

  • 3

    بے اولادی کو روگ نہیںبنائیے 

  • 4

    درد بنتا ہے فغاں

  • 5

    کرونا سے  بچا لے

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حسنِ تربیت کے ثمرات 

  • 2

    ایک روحانی انقلاب

  • 3

    تمدن آفریں

  • 4

    اوصافِ حمیدہ

  • 5

    علم اورصحابہ کرام

  • 1

    جدوجہد

  • 2

    مسلمان 

  • 3

    تقدیر

  • 4

    معاشیات

  • 5

    مظہر

  • 1

    ضربِ کلیم

  • 2

    یورپ 

  • 3

    فضا

  • 4

    علم اور مذہبی واردات و مشاہدات

  • 5

    ذوقِ

منتخب
  • 1

    ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

  • 2

    فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

  • 3

    دھڑے اور ڈیرے کی سیاست کا امین ، حاجی مصطفی کھوکھر 

  • 4

    براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

  • 5

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    ملائیشیا میں پی آئی اے کا ایک طیارہ عدالتی حکم پر تحویل میں لیا گیا

  • 2

    لاہور میں گھر سے جواں سالہ لڑکی کی لاش برآمد

  • 3

    پیٹرول کی قیمت میں11روپے سے زائد اضافےکافیصلہ آج متوقع

  • 4

    سال نو کے پہلے ہی ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوسری دفعہ اضافہ

  • 5

    ٹرمپ کی بیٹی اور داماد نے قومی خزانے سے ایک لاکھ 44 ہزار ڈالر ٹوائلٹس میں بہا دئیے

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group