جنت آشیانی مرشدم مجید نظامی کا کشمیر بارے کہا اور لکھا ایک ایک لفظ ایک ایک حرف سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ مدتوں بعد پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت نام نہاد’’امن‘‘ کے سراب اور عذاب سے باہر نکل آئی ہے۔جنگ اور صرف جنگ کشمیر تنازعے کا صرف ایک حل رہ گیا ہے یہ جنگ سری نگر کے گلی کوچوں میں نوجوان کشمیری لڑیں گے جن کی بہن بیٹیوں کو اٹھانے کیلئے جن سنگھی درندے تیاریاں پکڑ رہے ہیں، بی جے پی کے آزمودہ کار دریدہ دہن جن کا ذکر اپنی غلیظ زبان پر لا رہے ہیں۔ایک بات طے ہو چکی ہے کہ کشمیر کا تنازعہ سفارت کاری سے حل نہیں ہو سکتا۔ اب پاکستان کے پاس صرف دو آپشنز رہ گئے ہیں۔ پراکسی وار ہوگی یا پھر براہ راست جنگ سے یہ تنازعہ حل ہو گا کیونکہ مودی کے پاگل پن نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن دیوانے کا خواب بن کر رہ گیا ہے۔بھارت کے پاگل پن کی انتہا دیکھئے کہ اپنی ایٹمی جنگ کی فلاسفی کو یکسر بدل چکاہے راج ناتھ سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ بھارت اپنے پہلے ایٹمی حملہ نہ کرنے کے (doctrine) کو بدل رہا ہے ایٹمی حملے کا فیصلہ حالات و واقعات کے مطابق کیا جائے گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے راج ناتھ سنگھ کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی سٹھیا جاتا ہے تو وہی کہتا ہے جو کل راج ناتھ سنگھ نے کہا۔انہوں نے کہا کہ جب دماغ میں خرابی پیدا ہو تو وہ کیا جاتا ہے جو بھارت نے 5 اگست کو کیا، پاکستان کیلیے آرٹیکل 370 کی کوئی اہمیت نہیں، ہمارے لیے مستقل حل کی اہمیت ہے، وہ حل جس کا بھارت پابند ہے۔کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کے اختتامی مرحلے پر بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کر رہے تھے کہ انہیں ایک چٹ دی گئی جس پر لکھا تھا براہ راست اقدام کا اعلان کریں لیکن انہوں نے اپنی تقریر تسلسل سے جاری رکھی جس کے چند لمحوں بعد بریکنگ نیوز چلنے لگی کہ مسلح افواج قوم کو مایوس نہیں کریں گی۔جس سے اندازہ ہورہا ہے کہ فوجی قیادت جنگ کے لئے تیار ہو چکی ہے۔
آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے واشگاف اعلان کیا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کا قبضہ واپس لینے کے لئے تیاری کر رہے ہیں اگر بھارت نے سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو بھرپور سرپرائز دیں گے، مسلح افواج قوم کو مایوس نہیں کرے گی۔جنرل آصف غفور نے کہا کہ مودی نے اپنی مذموم حرکت کر کے مسئلہ کشمیر کے لیے اچھا کام کیا، سرد خانے میں پڑا مسئلہ کشمیرپوری دنیا کے لیے فلیش پوائنٹ بن گیا۔انہوں نے کہا کہ 2 روز پہلے بھارت کے 5 فوجی ہلاک ہوئے تھے، شہری آبادی پر فائرنگ و گولہ باری کا محتاط جواب دیتے ہیں، موجودہ صورتحال میں سرحد پار کارروائی کشمیر کاز سے غداری ہوگی۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارت تحریک آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، پاک فوج کے سربراہ کہہ چکے ہیں دفاع وطن کے لیے ہر حد تک جائیں گے،کشمیر کے لیے آخری فوجی اورآخری گولی تک لڑینگے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے اب مقبوضہ کشمیر کا قبضہ چھڑانے کا وقت آگیاہے، آزاد کشمیر کی طرف پیش قدمی بھارت بھول ہی جائے، آزاد کشمیر کا ایک ایک انچ محفوظ ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں اٹھتے ہی کشمیریوں کا ردعمل سامنے آجائے گا، بھارت یہی چاہتا ہے کہ کشمیر میں حالات خراب ہوں اور وہ سرحد پر آ جائے۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت نے سرحدی خلاف ورزی کی تو اسے سرپرائز دیں گے۔
جنرل آصف غفور کہتے ہیں کہ آزاد کشمیر کی طرف پیش قدمی تو بھارت بھول ہی جائے، آزاد کشمیر کا ایک ایک انچ محفوظ ہے، قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ پاک فوج مایوس نہیں کرے گی۔
قوم میں مایوسی پھیلانے کے لئے جنرل اشفاق پرویز کیانی کا ایک وڈیو کلپ بڑے پیمانے پر وائرل کیا جارہا ہے جس میں وہ نوجوان فوجی افسروں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہہ رہے ہیں کہ
’’ستمبر گیارہ’ نائن الیون (9/11)کے واقعات نے عالمی صورتحال یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ نائن الیون سے پہلے جسے آزادی کی تحریک کہاجاتا تھا، اب اسے مکمل طورپرکچھ اور کہاجارہا ہے۔ ہم اب بھی مانتے ہیں کہ کشمیر کے اندر ایک حقیقی تحریک آزادی برپا ہے لیکن آپ کو کسی کی حمایت میسر نہ آئے توآپ کو صورتحال کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا۔ میں یہ نہیں کہتا آزادی کی تحریک کو اب کچھ اور کہاجارہا ہے، یا اس کے معانی تبدیل ہوگئے ہیں۔ لیکن جب کوئی عالمی سطح پر اس کی حمایت نہ کررہاہو تو ہم خواہ اسے تحریک آزادی کہیں یہ منوانا مشکل ہو گا
I am not going to say we have abandoned it because there is our national interest?”
جو کچھ بابا جی مجید نظامی نصف صدی سے مسلسل فرما رہے تھے وہ اب سر چڑھ کر بول رہا ہے اور ساری دنیا ان کی دانش مومنانہ کی معترف ہورہی ہے محسن کشمیر جناب مجید نظامی فرماتے تھے کوئی بھی سفارتی کمیٹی مسئلہ حل نہیں کرتی ہے۔ صرف شمشیر ہی کشمیر کا مسئلہ حل کرے گی ۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان حتمی جنگ کشمیر کے مسئلہ پر ہوگی۔کشمیرہماری شہ رگ ہے اورجس طرح انسان اپنی شہ رگ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح پاکستانی قوم بھی اپنی شہ رگ کے بغیر کیسے زندہ رہ سکتی ہے۔
جناب مجید نظامی جنت آشیانی فرمایا کرتے تھے میں کشمیری نہیں ہوں لیکن کشمیریوں کا داماد ہوں میری اہلیہ مرحومہ کا تعلق شوپیاں(کشمیر)سے تھا۔شادی کے بعد انہوں نے مجھے کہا کہ میں کشمیر جاناچاہتی ہوں تومیں نے کہا بی بی جب تک ہم کشمیر حاصل نہیں کر لیتے میں کشمیرنہیں جائوں گا آپ جانا چاہیں تو چلی جائیں لیکن انہوں نے کہا کہ آپ کے بغیر میں بھی نہیں جائوں گی۔اس لئے کشمیر سے میراذاتی،جذباتی اورسیاسی تعلق ہے۔ نوجوانوں سے کہا کرتے تھے جہاد کیلئے تیاررہیں کیونکہ کشمیر جہاد کے بغیر حاصل نہیں ہوگا۔کشمیر صرف شمشیر سے مل سکتاہے لہٰذا اپنے ایٹم بم اورمیزائل تیاررکھیں کشمیر پکے پھل کی طرح آپ کی جھولی میں آن گرے گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024