FBR والے خوش ہیں کہ پچھلے برس کے 15 لاکھ فائیلرز کے مقابلہ میں اس برس تعداد 25 لاکھ ہو گئی ہے۔ بظاہر یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ مگر بنظرِ غائر دیکھا جائے تو اس اضافی ملین میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جو محض فائیلر بن کر اس سے جڑی مراعات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انکم ٹیکس وہ ایک ٹکے کا بھی جمع نہیں کروا رہے۔ نسلوں کے بگڑے دنوں میں کب سدھرتے ہیں اور وہ بھی خودبخود، اس کا تو سوچیے بھی مت، اس نوع کے فائیلرز کی تعداد 50 لاکھ بھی ہو جائے، تو لایعنی ۔
قوت نافذہ سے عاری پھسپھسے اقدامات کو ہم ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔ اگر اس ایکسرسائز کو واقعی بامعنی بنانا ہے تو کچھ بھی ہماری صوابدید پر مت چھوڑئیے۔ مناسب ٹیکس کا تعین خود کیجئے اور وصولی کے نوٹس کے ساتھ بھجوا دیجئے۔ کامیابی قدم چومے گی، کیونکہ ہم حکم کے بندے ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024