کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میںپہلی بارمثانے کی انتہائی پیچیدہ سرجری کی گئی
لاہور(نیوزرپورٹر)پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر میںمثانے کی پہلی انتہائی پیچیدہ ریڈیکل سسٹیک ٹمی سرجری کامیابی سے کردی گئی۔لاہور کے رہائشی 70سالہ سکول ٹیچر کے ایڈوانس کینسر زدہ مثانے اور اس کے اطراف کے غدود نکال دئیے گئے اور وہ تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں۔ اس انتہائی پیچیدہ سرجری میں مریض کی آنتوں سے ایک نیا مصنوعی مثانہ بنایا جاتا ہے۔ اس آپریشن میں 14گھنٹے لگتے ہیں۔ مریض گزشتہ کئی سالوں سے اس مرض میں مبتلا تھے لیکن ملک میں اس آپریشن کی سہولیات اور سرجنز کے کمیاب ہونے کے سبب وہ اس کا علاج نہ کرواسکے تھے۔ پی کے ایل آئی کے سی ای او پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر کی سربراہی میں ہسپتال کے ماہرین سرجنز کی ٹیم نے یہ کامیاب آپریشن کیا ، اس ٹیم کی معاونت ہسپتال کے اعلیٰ تربیت یافتہ انیستھیوزولوجسٹ، ٹیکنیشنز اور دیگر سٹاف نے کی۔ آپریشن کے بعدانتہائی نگہداشت ٹیم کے ڈاکٹروں اور نرسنگ سٹاف نے مریض کی بہترین نگہداشت کی۔ ہسپتال سے جلد ڈسچارج ہونے کے بعد مریض نارمل زندگی گزارسکے گا۔مریض کا مثانہ کینسر کا مکمل شکار ہوگیا تھا ، جبکہ مثانے کو گردے سے ملانے والی باریک ٹیوبیں، مثانے کے لمف نوڈز، پیلوس کی بڑی خون کی نالیاں اور دیگر اعضاء کینسر میں مبتلا تھے، جس کی وجہ سے مثانے کو مکمل طور پر جسم سے باہر نکال دیا گیا اور مریض کی آنتوں سے ایک نیا مثانہ بنایا گیا۔ اس آپریشن کی انتہائی ضروری مہارت ملک کے بیشتر ہسپتالوں میں دستیاب نہیں ہے۔