مکرمی! اندرون و بیرون ملک تمام قومی تقریبات کا آغاز بالعموم قومی ترانے سے ہوتا ہے لیکن عام مشاہدہ یہی ہے کہ قومی ترانے کی بجائے اس کی دھن سے ہی کام چلا لیا جاتا ہے حالانکہ دھن کسی طرح بھی قومی ترانے کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ اصولی بات تو یہ ہے کہ جب قومی ترانے کا نام لیا جاتا ہے تو پھر اس وقت قومی ترانے کی دھن کی بجائے اصل قومی ترانہ ہی پیش کیا جانا چاہئے لہذا کابینہ ڈویژن اور وزارت اطلاعات و نشریات کے مجاز حکام سے درخواست ہے کہ اس بارے واضح اور دوٹوک پالیسی اپنائی جائے۔ مناسب یہی ہے کہ تمام قومی تقریبات میں پاکستان کے قومی ترانے کو شارٹ کٹ انداز کی بجائے اس کی اصل شکل میں پیش کیا جائے بلاشبہ یہی اس کے احترام کا تقاضا ہے۔ (م ش ضیائ‘ علی پور فراش اسلام آباد)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024