پاک چین دوستی کو مزید مضبوط بنانے کا عزم!
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے، جو ان دنوں چین کے دورے پر ہیں‘ گزشتہ روز بیجنگ میں چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین وانگ یانگ سے ملاقات کی۔ چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق سجرانی نے انہیں بتایاکہ پاکستان چین کے ساتھ دوطرفہ روایتی دوستی کو مضبوط بنانے کیلئے کوشش کرتا رہے گا‘ جواب میں چیئرمین وانگ یانگ نے کہا کہ چین ہمیشہ سے پاکستان کا اچھا دوست‘ ساتھی اور بھائی رہا ہے۔
یہ شاعری نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے۔ گزشتہ ستر برسوں کے دوران یہ ہر بحران میں‘ اس دعوے پر پوری اتری ہے۔ چین ہمیشہ پاکستان کے بڑے خیرخواہوں میں شامل رہا ہے اور چین کئی شعبوں میں تعاون کر رہا ہے۔ پاکستان اور چین دونوں کے نہ صرف یہ کہ مفادات مشترک ہیں بلکہ دونوں کو امریکہ‘ بھارت گٹھ جوڑ سے یکساں خطرہ ہے، کیونکہ ان دونوں کا مشترکہ ہدف سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا ہے۔ امریکہ نے چینی مصنوعات کی درآمدات پر بھاری ڈیوٹی عائد کرکے چینی معیشت کو مفلوج کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ وہ بیرونی اور خصوصاً سی پیک پر سرمایہ کاری کے قابل نہ رہے۔ دوسری طرف بھارت سی پیک کے علاقوں خصوصاً بلوچستان اور کے پی کے اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے ذریعے اس منصوبے پر عمل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔ اس کے مذموم عزائم میں شامل ہے کہ اس علاقے کا امن اتنا خراب کردیا جائے کہ چین کیلئے اس گیم چینجر منصوبے پر کام جاری رکھنا ممکن نہ رہے‘ تاہم اگر دونوں ملکوں یعنی پاکستان اور چین میں دوستی اور یگانگت کی موجودہ فضا، جس کا صادق سنجرانی اور چیئرمین وانگ یانگ نے ذکر کیا ہے‘ جاری رہی تو امریکہ بھارت گٹھ جوڑ اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ سی پیک منصوبے کے حوالے سے امریکہ اور بھارت دونوں بڑی ”تکلیف“ میں ہیں۔ یہ منصوبہ یقینا پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہوگا مگر بھارت کیلئے پاکستان کی ترقی و خوشحالی سے زیادہ اذیت ناک اور کوئی امر نہیں ہو سکتا۔ دوسری طرف سی پیک منصوبہ امریکہ کی آنکھ میںخار اس لئے ہے کہ اس طرح چین کی بحر ہند تک ریل اور روڈ کی رسائی سے علاقے کی مارکیٹیں جو ان دنوں امریکی مصنوعات سے بھری ہوئی ہیں‘ قبضے سے نکل جائیں گی۔ اگرچہ دونوں کے دکھ کی نوعیت الگ الگ ہے‘ لیکن چونکہ سی پیک منصوبے کا تعلق چین اور پاکستان سے ہے‘ اس لئے دونوں اپنے مشترکہ ہدف کے حصول کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔